لاہور ہائیکورٹ نے دوہری شہریت نہ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے اوورسیز شناختی کارڈ لازم قرار دینے کی نادرا پالیسی کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا

نادرا کی پالیسی انتظامی معاملہ ہے جس میں عدلیہ مداخلت نہیں کر سکتی‘ نادرا کے وکیل کے عدالت میں دلائل

بدھ 11 اکتوبر 2017 21:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے دوہری شہریت نہ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اوورسیز شناختی کارڈ لازم قرار دینے کی نادرا پالیسی کے خلاف دائر درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل محمد اسلم تبسم نے موقف اختیار کیا کہ نادرا نے خلیجی ممالک اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے لئے نادرا کا اوورسیزشناختی کارڈ بنانا لازم قرار دے رکھا ہے، اوورسیزشناختی کارڈ کا مقصد دوہری شہریت رکھنے والے ایسے پاکستانیوں کے لئے متعارف کرایا گیا جوپاکستان واپس آنا چاہتے ہیں تاکہ واپسی پر ان کو پاکستان کا ویزا حاصل نہ کرنا پڑے، یورپ اور امریکہ کے علاوہ خلیجی ممالک،افریقی ممالک، روس، چین، انڈونیشیا، ملائشیاء میں موجود99 فیصد پاکستانی کنٹریکٹ پر ملازمت کرنے جاتے ہیں جبکہ ان ممالک میں موجود پاکستانیوں کے پاس دوہری شہریت موجود ہی نہیں،نادرا نے یہ پالیسی آمدن اکٹھی کرنے کے لئے متعارف کرائی تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کی جیبوں پر ڈاکہ مار کر پیسے نکلوائے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایک اوورسیز شناختی کارڈ کے لئے پانچ ہزار چار سو روپے کے حساب سے نادرا اب تک اربوں روپے اکٹھے کر چکا ہے۔ دوران سماعت نادرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کی پالیسی انتظامی معاملہ ہے جس میں عدلیہ مداخلت نہیں کر سکتی۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔