مکہ کو 2030ء تک اسلامی اقتصادی مالیاتی مرکز بنایا جائے ، ہشام کعکی

جمعرات 12 اکتوبر 2017 10:31

مکہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) سعودی عرب کے معروف سرمایہ کار ہشام کعکی نے 2030ء تک مکہ کو اسلامی اقتصاد و مالیات کے مرکز میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔سعودی اخبار کے مطابق ہشام کعکی نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اس اقدام کی بدولت تجارتی و صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کا ماحول اچھا ہوگا۔ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مکہ ایوان صنعت و تجارت پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ اسے سعودی ویژن 2030ء کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف منصوبے اور فارمولے پیش کرنے چاہئیں۔ اسے سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان ربط و ضبط کا اہتمام کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مکہ ایوان صنعت و تجارت ، عالم عرب اور مسلم دنیا کے سرمایہ کاروں کے ساتھ تجارتی تعاون کے رشتے جدید خطوط پر استوار کرے۔

(جاری ہے)

مکہ کو اسلامی اقتصاد کا مرکز بنائے۔ مسلم و عرب اور سعودی سرمایہ کاروں کے درمیان رابطے کے پل کا کردار ادا کرے۔ سال بھر کانفرنسوں ، اقتصادی فورموں ، نمائشوں اور تجارتی پروگراموںپر توجہ دے۔ ہشام کعکی نے تجویز کیا کہ مکہ میں سالانہ بین الاقوامی اسلامی اقتصادی فورم منعقد کیا جائے۔ کانفرنسوں کی سیاحت کا کلچر رائج کیا جائے۔ حج اور عمرہ موسموں سے اقتصادی سکیموں او رسرگرمیوں میں فائدہ اٹھایا جائے۔

متعلقہ عنوان :