اسحاق ڈار کی احتساب عدالت میں پیشی‘نیب نے مزید 2گواہان پیش کردیئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 12 اکتوبر 2017 11:29

اسحاق ڈار کی احتساب عدالت میں پیشی‘نیب نے مزید 2گواہان پیش کردیئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اکتوبر۔2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں نیب ریفرنس کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں چوتھی مرتبہ پیش ہوئے، جہاں استغاثہ کے مزید گواہان کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف دائر نیب ریفرنس کی سماعت کی، اس دوران نیب پراسیکیوٹر نے مزید 2 گواہان کو عدالت میں پیش کردیا۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے پیش کیے جانے والے ان گواہان میں البرکہ بینک کے نائب صدر طارق جاوید اور نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے سربراہ شاہد عزیز شامل ہیں، جنہوں نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔این آئی ٹی کے سربراہ شاہد عزیز نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار نے دو سال قبل 2015 میں 12 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تاہم پاناما پیپرز کیس کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد جنوری 2017 میں انہوں نے اپنی رقم واپس نکال لی تھی۔

(جاری ہے)

البرکہ بینک کے نائب صدر طارق جاوید نے عدالت کے سامنے کہا کہ اسحاق ڈار نے 1991 میں لاہور میں موجود البراکا بینک کی برانچ میں اکاونٹ کھلوایا تھا جس کے حوالے سے تمام دستاویزات نیب لاہور کے حکام کو فراہم کر دی گئیں ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا کہ نیب کے پاس اسحاق ڈار کے خلاف 28 گواہان موجود ہیں جن کو کسی بھی وقت عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

نیب کے گواہ طارق جاوید نے اسحاق ڈار کی اہلیہ اور کمپنی ہجویری مضاربہ کے بینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات فراہم کیں۔اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ2006 سے اس اکاﺅنٹ میں کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی،ایک دستاویز آنے کے بعد اضافی دستاویز نہیں آسکتیں۔ عدالت نے نیب کو نئی درخواست کے ساتھ نامکمل دستاویز شامل کرنے کی ہدایت کردی۔

اسحاق ڈارکی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرسیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے، عدالت کےاطراف پولیس کے200 اہلکارتعینات ہیں جبکہ عدالت کے گرد راستے بند کر کے صرف ایک داخلی راستہ رکھا گیا ۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار آج احتساب عدالت کے روبرو چوتھی مرتبہ پیش ہوئے، اس سے قبل وہ 25 ستمبر، 27 ستمبر اور 4 اکتوبر کو اثاثہ جات ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے پیش ہوئے تھے۔اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس پر پہلی سماعت 14 اور دوسری 20 ستمبر کو ہوئی اور ان دونوں سماعتوں پر وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں ملزم اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :