حامد کرزئی کا ایک مرتبہ پھر ڈیونڈلائن کو رسمی سرحد کے طور پر قبول کرنے سے انکار

پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور دوستی چاہتے ہیں لیکن افغان قوم ڈیونڈلائن کو کبھی بھی رسمی سرحد کے طور پر قبول نہیں کرے گی ، افغانستان میں 20دہشتگرد گروپوں کے کام کرنے سے متعلق خبریں بے بنیاد اور غلط ہیں سابق افغان صدر کی پریس کانفرنس

جمعرات 12 اکتوبر 2017 16:47

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ڈیورنڈلائن کے حوالے سے اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان ڈیونڈلائن کو رسمی سرحد کے طور پر کبھی بھی قبول نہیں کریں گے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق حامد کرزئی نے کابل میںایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ وہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور دوستی چاہتے ہیں لیکن افغان قوم ڈیونڈلائن کو کبھی بھی رسمی سرحد کے طور پر قبول نہیں کرے گی ۔

کرزئی نے کہاکہ افغانستان میں 20دہشتگرد گروپوں کے کام کرنے سے متعلق خبریں بے بنیاد اور غلط ہیں تاہم انھوں نے غیر ملکی ہیلی کاپٹروں کی طرف سے آئی ایس آئی ایس (داعش) کے جنگجوئوں کی تعیناتی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔سابق افغان صدر نے امریکہ سے کہاکہ وہ اسطرح کی نقل وحرکت کے بارے میں معلومات اور مدد فراہم کرے ۔

متعلقہ عنوان :