بلوچستان میں روٹین امونائزیشن 30سال بعد 16سے بڑھ کر 70فیصد پر لائی گئی ہے،میر رحمت صالح بلوچ

صوبائی حکومت نے پولیو اور مہلک بیماریوں کیخلاف جہاد کیا ہے، ای پی آئی کے بجٹ کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 770ملین روپے کی فنڈنگ کی گئی ہے صوبے کے چھ ڈویژنز میں کولڈچین کو فعال کردیا گیا ہے بلوچستان میں ای پی آئی کے 3سو نئے سینٹرل قائم کئے جائیں گے،وزیر صحت بلوچستان

جمعرات 12 اکتوبر 2017 18:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2017ء) صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں روٹین امونائزیشن 30سال بعد 16سے بڑھ کر 70فیصد پر لائی گئی ہے، صوبائی حکومت نے پولیو اور مہلک بیماریوں کے خلاف جہاد کیا ہے اس سلسلے میں کمشنرز ،ڈپٹی کمشنرز کا کرداعر بہت مثالی رہا ہے ،پہلی مرتبہ ای پی آئی کے بجٹ کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 770 ملین روپے کی فنڈنگ کی گئی ہے صوبے کے چھ ڈویژنز میں کولڈچین کو فعال کردیا گیا ہے بلوچستان میں ای پی آئی کے 3سو نئے سینٹرل قائم کئے جائیں گے۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو گاوی مشن کے وفد اور مقامی ہوٹل میں ای پی آئی ریویو میٹنگ برائے 2017تیسری سہ ماہی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اے سی ایس قمر مسعود ، گاوی مشن جنیوا پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر حامد رضا ،یونیسف پاکستان کے چیف کیناڈی ،سیکرٹری صحت بلوچستان عصمت اللہ کاکڑ، ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر شاکر بلوچ اوردیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاسی اور نظریاتی وابستگی اس صوبے کے ستاھ ہے ہم دنیا کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری سیاسی کمٹمنٹ میں کوئی کمزوری نہیں آئے گی آج صوبے میں روٹین امونائزیشن 30سال بعد 16سے 70فیصد پر لایا گیا ہے صوبائی حکومت نے پولیو اور مہلک بیماریوں کے خلاف جہاد کیا ہے صوبے میں کمشنرز ،ڈپٹی کمشنر کا کرداربہت مثالی رہا ہے ۔

گاوی مششن کے چیف حامد رضانے کہا کہ صوبائی حکومت کی محکمہ صحت میں کارکردگی قابل تعریف ہے صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ بہت بڑی تبدیلی نظرآرہی ہے ۔یونیسف پاکستان کے چیف کیناڈی نے کہا کہ یونیسف حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت کے ساتھ ہرممکن تعاون کو ممکن بنائے گا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان قمر مسعود اور سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑنے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان کے عوام کیلئے محکمہ صحت میں زیادہ ترجیح دی ہے اور آئندہ بھی دیں گے۔

انہوں نے گاوی مشن اور یونیسف کو حکومت بلوچستان کی جانب سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء صوبائی ای پی آئی ریویومیٹنگ برائے 2017تیسری سہ ماہی سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہاکہ ای پی آئی پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس معاشرے میں ای پی آئی پروگرام منظم اور مضبوط ہوگا وہ معاشرہ صحت مند ہوگا آج پوری دنیا سے صحت کے شعبے میں کام کرنے والے ادارے خصوصاًگاوی مشن ،اقوام متحدہ کے لوگ براہ راست بلوچستان آکر یہاں صحت کے شعبے میں مدد فراہم کررہے ہیں جوکہ صوبائی حکومت کی اہم کارکردگیوں میں سے ایک ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستا ن کے تمام اضلاع میں ای پی آئی کے 3سو نئے سینٹر قائم کئے جائینگے اور کولڈ چین کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ سولر سسٹم پر لے جایا جارہا ہے اس سے صوبے کے تمام اضلاع میں کولڈ سٹوریج کے ذریعے ویکسین کو محفوظ بنایاجائے گا ۔صوبے کے چھ ڈویژنز میں کولڈ چین فعال کردی گئی پہلے صوبے کے پاس ایک مہینے کی ویکسین رکھنے کی سقت نہیں تھی لیکن آج ہمارے حکومت میں ایک سال تک کی ویکسین رکھنے کی سقت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پہلے صوبے کے لوگوں کو روٹین ایمونائزیشن سے متعلق آگاہی نہیں تھی جس کی وجہ سے وباہی امراض بہت زیادہ پھیل رہے تھے اور اب دور دراز علاقوں اور دیہاتی علاقوں میں لوگ اب خود اپنے بچوں کو ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات لگوارہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ تمام دور دراز علاقوں میں ڈی ایچ اوز کو گاڑیاں ،اورویکسینٹرز کو موٹرسائیکلیں فراہم کی جائے تاکہ دور دراز علاقوں میں ویکسین کی پہنچ کو یقینی بناسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کے تمام علاقوں میں مانیٹرنگ سسٹم کو بحال کیا جائے گا جن علاقوں میں حفاظتی ٹیکہ جات کی شرح کم ہے اسے بڑھانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کو صورتحال کا جائزہ لینے کا کہاہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان وصوبائی کواڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر شاکر بلوچ نے کہاکہ تیسری سہ ماہی کیلئے مختص کردہ ٹارگٹ سے بیس گنا زیادہ ویکسینشن کی گئی سال 2017کی تیسری سہ ماہی میں پینٹاون میں 102فیصد پینٹا3میں73فیصد ،آئی پی وی میں 74فیصد،خسرہ میں 76فیصد اور 37فیصد تک اہداف حاصل کئے گئے جوکہ دوسری سہ ماہی سے کئی گنا زیادہ ہیں صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے کی شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور امید ہے کہ اگلی سہ ماہی میں مطلوبہ اہداف حاصل کرلئے جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :