اسلام آباد میں کانفرنس کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈا کا تدارک ہوا ہے ،ْ سائرہ افضل تارڑ

کانفرنس کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنے میں کافی مدد ملی ہے ،ْ خطاب

جمعرات 12 اکتوبر 2017 20:08

اسلام آباد میں کانفرنس کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کیخلاف منفی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی علاقائی کمیٹی برائے مشرقی بحیرہ روم کی اسلام آباد میں کانفرنس کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کا تدارک ہوا ہے اور اس کانفرنس کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنے میں کافی مدد ملی ہے۔

وفاقی وزیر صحت نے عالمی ادارہ صحت کی ریجنل کمیٹی برائے مشرقی بحیرہ روم کی تین روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس اس حوالہ سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں 21 ممالک کے وزراء صحت اور کانفرنس میں شریک ممالک کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے ملک کے بارے میں مثبت تاثر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں کافی مدد ملی ہے، کانفرنس میں موجود شرکاء کے پاکستان کے حوالہ سے تاثرات تبدیل ہو چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس ریجنل کانفرنس کے انعقاد کے حوالہ سے فراہم کردہ سہولیات کو اس خطہ میں جو کہ جنوبی ایشیاء میں پاکستان اور افغانستان سمیت مشرق وسطی اور شمالی افریقہ تک پھیلا ہوا ہے، خوب سراہا جا رہا ہے اور پاکستان کو اس ریجنل کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی کیلئے منتخب کیا گیا تھا جو کہ ملک کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اس اجلاس میں امور صحت کے حوالے سے پاکستان نے گذشتہ چار سالوں کے دوران اٹھائے گئے اہم اقدامات کی تفصیلات سے متعلق شرکاء کو آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سماجی تحفظ کے سیشن میں پاکستان نے وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کے حوالے سے دستاویزی معلومات اجلاس میں پیش کیں جس میں غربت کی لکیر سے نیچے بسنے والے غریب ترین افراد کیلئے صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ برابری کی سطح پر سماجی اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کو اس کانفرنس میں خوب سراہا گیا۔

علاقائی ممالک نے امور صحت کے حوالے سے پاکستان طرز کے نظام کواپنے ممالک میں رائج کرنے خاصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ اجلاس کے دوران پاکستان نے پولیو کے تدارک کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور اس موذی وائرس کے خاتمہ کے حوالہ سے تشکیل کردہ مربوط حکمت عملی کے بارے میں بھی شرکاء کو آگاہ کیا، مشکلات کے باوجود ملک میں پولیو وائرس کے تدارک کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کی علاقائی سطح پر سراہا گیا۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ جب انہوں نے وزارت کا قلمدان سنبھالا اس وقت سال 2014ء میں پاکستان بھر میں 306 پولیو کے کیسز تھے جب کہ اب صرف 5 کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے۔ مہلک امراض سمیت دیگر بیماریوں کے تدارک کے پروگراموں سے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی سے لیس معاون آلہ جات و سامان کی فراہمی کے حوالے سے پاکستان نے کانفرنس میں شریک خطہ کے ممالک کو یقین دہانی کرائی کہ جسمانی معذوری کے شکار افراد کیلئے معاون آلہ جات اور دیگر سامان کی فراہمی کو ممکن بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

پاکستان کی جانب سے معذور افراد کیلئے معاون آلہ جات اور سامان کی فراہمی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کمیٹی نے انہیں خطے کے دیگر ممالک میں متعارف کرانے کے حوالے سے ڈیکلریشن بھی جاری کیا۔ عالمی ادارہ صحت کی ریجنل کمیٹی برائے مشرقی بحیرہ روم کے 64 ویں اجلاس کے اختتامی سیشن میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ عالمی سطح پر صحت کی سہولیات کو یقینی بنانے کیلئے ان معاون آلہ جات اور سامان تک مستحق افراد کی رسائی کو ممکن بنایا جائے گا۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ معذور افراد کیلئے مددگار آلہ جات اور سامان کے حوالے سے پہلی ریجنل میٹنگ پاکستان میں منعقد کی جائے گی جو کہ بلا شبہ اس ملک کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ جسمانی معذوری میں معاون اور مددگار ٹیکنالوجی کے حوالے سے معلوماتی مراکز کا قیام بھی عمل لایا جائے جائے گا۔ اس ٹیکنالوجی کی دستیابی کی راہ میں درپیش رکاوٹوں کے حوالے سے معلومات بھی اکٹھی کی جائیں گی۔

پاکستان عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کے جنوری 2018ء میں منعقدہ اجلاس میں اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے قرار داد بھی پیش کرے گا۔ اس کے علاوہ ہم اینٹی بائیوٹک ادویات کی ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر خریداری کے حوالے سے قوانین اور پالیسی کی تیاری پر بھی کام کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی جابب سے مشرقی بحیرہ روم کے علاقوں پر مشتمل ریجنل کمیٹی کے 64 ویں اجلاس میں منظور کردہ قراردادوں کو عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

آئندہ آنے والے بارہ مہینوں میں صحت کے حوالے سے ہم اپنی ترجیحات کو کینسر کے تدارک، تمباکو مصنوعات کے استعمال کی روک تھام کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم صحت کے امور کے حوالے سے وضع کردہ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ماحولیاتی تبدلی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی سنجیدہ بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :