پشاور میںریپڈ بس منصوبے کا سنگ بنیاد 19اکتوبر کو رکھا جائے گا،پرویز خٹک

منصوبے کے مختلف تعمیراتی پیکجز کے لئے پہلے سے طے شدہ ٹائم لائن پر عمل اورمطلوبہ معیار یقینی بنانے کی ہدایت

جمعرات 12 اکتوبر 2017 22:52

پشاور میںریپڈ بس منصوبے کا سنگ بنیاد 19اکتوبر کو رکھا جائے گا،پرویز ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے انکشاف کیا ہے کہ اس مہینے کی19 تاریخ کو پشاور میںریپڈ بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ منصوبے کاسنگ بنیاد قبل ازیں 20اکتوبر کو رکھنا طے ہوا تھا تاہم اب اسے ایک دن پہلے کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے منصوبے کے مختلف تعمیراتی پیکجز کے لئے پہلے سے طے شدہ ٹائم لائن پر عمل کرنے اورمطلوبہ معیار یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے ذمہ داران پر واضح کیا کہ یہ منصوبہ ہر حال میں چھ ماہ کی مدت میں مکمل ہونا چاہئے۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ریپڈ بس پراجیکٹ کے اجراء اور انتظامات کے سلسلے میں اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر، رکن صوبائی اسمبلی شوکت علی یوسفزئی، انتظامی سیکرٹریوں ،کمشنر پشاور ، ڈی جی پی ڈی اے اور متعلقہ تعمیراتی فرموں کے نمائندوں اور ٹھیکیداروں نے بطور خاص شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں منصوبے پر آغاز کے پیش نظر ٹریفک کے متبادل انتظامات، متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں سمیت تمام اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے اور بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ نے ایک دوسرے اجلاس کی صدارت کی جس میںبس ریپڈ ٹرانزٹ کے روٹ تک رسائی کیلئے مختلف مقامات، سات فیڈنگ روٹس کی اپ گریڈیشن، تعمیراتی کام کے مکمل انتظامات اور بسوں کی خریداری کے علاوہ دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں رپیڈ بس ٹرانزٹ کے مین کوریڈور میں داخلہ کے لئے ٹریفک پلان کا فیصلہ کیا گیا اس موقع پر کارخانو مارکیٹ میں ایلیویٹڈ سٹیشن کے قیام کا بھی فیصلہ ہوا اور منصوبے کیلئے مالی ،تکنیکی اور انتظامی پیکجز طے کئے گئے وزیر اعلیٰ نے فیڈنگ روڈز کو اپ گریڈ کرنے اور منصوبے کے تحت مستقبل میں توسیعی ربط پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی تاکہ پورے پشاور ریجن کو منصوبے کے مین کوریڈور سے منسلک کیا جا سکے۔

اس منصوبے کا بنیادی مقصد ہی پشاور میں ٹریفک کے جملہ مسائل کا جامع اور مربوط حل ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ پشاور میں آنے اور پشاور سے باہر جانے والی ٹریفک کو مربوط کرنے کے لئے ایک وژن رکھتے تھے جس کو بس ریپڈ ٹرانزٹ کے ذریعے عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔انہوں نے منصوبے کے متاثرین کی بحالی کے لئے اضافی اراضی کے حصول اور پلان تشکیل دینے کی ہدایت کی وزیر اعلیٰ نے یوٹیلیٹیز کی منتقلی کے کام میں تاخیر پر ایف ڈبلیو او کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی انہوں نے پی ڈی اے کیلئے اپنا فیول سٹوریج قائم کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اجلاس کو بتایا گیا کہ اپریل کے آخر تک بسوں کی ترسیل مکمل کی جائے گی وزیر اعلیٰ نے منصوبے کی تعمیر میں کسی قسم کی رکاوٹ کی صورت میں فوری رابطہ کرنے کی ہدایت کی انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا کہ پہلے سے طے شدہ خریداری کے شیڈول کے مطابق بسوں کی سپلائی یقینی بنائی جائے ۔

انہوں نے منصوبے کے افتتاح کیلئے چمکنی سمیت مجموعی طور پرمختلف آٹھ سائٹس کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی جہا ں مشیر برائے ٹرانسپورٹ اور دیگر اراکین اسمبلی علیحدہ علیحدہ منصوبے کی تعمیر کا افتتاح کریں گے۔قبل ازیں منصوبے سے متعلق پریزنٹیشن کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ منصوبے کے مالی اور آپریشنل دونوںڈیزائن ہر حوالے سے مکمل ہونے چاہیں۔

منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے متعلقہ فرمز اور محکموں کے درمیان رابطہ یقینی بنایا جائے انہوں نے منصوبے کیلئے بسوں کی مرحلہ وار فراہمی سے اتفاق کرتے ہوئے ہدایت کی کہ چمکنی، ڈبگری گارڈن اور حیات آباد میں مین ٹرمینلز پر کام عالمی معیار کے مطابق بروقت مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبے میں فنڈز اور تعمیرات سے متعلق شفاف نظام شروع ہونے کے سبب مطلوبہ معیار کے مطابق تکمیل کیلئے ماحول مکمل طور پر سازگار ہے ۔

انہوں نے منصوبے کی تعمیر میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایشین ڈیویلپمنٹ بنک ٹھیکیداروں کی تکنیکی اور مالی کوالیفیکشن کی ذمہ داری پہلے سے لے چکا ہے۔ انہوں نے برج فنانسنگ سے بھی اتفاق کیا اور کہا کہ حکومت منصوبے کیلئے مطلوبہ مالی پیکج پہلے سے جاری کر چکی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ورک آرڈر جاری کرنے کی ہدایت پہلے سے کر چکے ہیں تاکہ دو ہفتوں کے اندر تعمیراتی کام شروع ہو سکے پرویز خٹک نے واضح کیا کہ تعمیراتی مراحل کے دوران کسی بھی محکمے یا ادارے کی طرف سے کوئی بھی عذر قابل قبول نہیں ہوگامزید تاخیر کی گنجائش نہیں ۔

انہوںنے مزید ہدایت کی کہ ٹریفک متبادل انتظامات انتہائی موثر ہونے چاہئیں اور متبادل سڑکوں کی حالت بھی اتنی بہتر ہونی چاہئے کہ وہ اضافی ٹریفک کا بوجھ برداشت کرسکیں۔انہوںنے کہا کہ منصوبے پر عمل درآمد کو باقاعدگی سے مانیٹر کرنے کیلئے تمام متعلقہ ذمہ داران کا تعین کیا جا چکا ہے تاکہ منصوبے کو ریکارڈ مدت چھ ماہ میں مکمل کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :