فلسطینی مصالحت قبول کرنے کے لیے نیتن یاہو کی چار نئی شرائط

فلسطینی قومی حکومت مصالحت کو تسلیم کرنے کے لیے حماس کا اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کو روکنا، امریکا کی قیادت میں امن عمل کا حصہ بننا، غزہ میں قید فوجیوں شاؤل ارون، ھدار گولڈن اور دو شہریوں افراہام منگیسٹو اور ھشام السید کو فوری رہا کرنا ہوگا، اسرائیلی وزیراعظم

جمعہ 13 اکتوبر 2017 21:57

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2017ء) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینیوں میں مصر کی زیرنگرانی طے پائے مصالحتی معاہدے کو قبول کرنے کے لیے چار نئی شرایط پیش کی ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مفاہمت کو چار شرائط پوری ہونے کی صورت میں قبول کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اول یہ کہ فلسطینی قومی اتحاد امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل گروپ چار کی شرائط تسلیم کرے، حماس ہتھیار پھینک دے، سرنگوں کی کھودائی اور راکٹ تیاری کا عمل روک کر یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کوغیر مشروط طور پر رہا کرے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس اور فلسطینی اتھارٹی مشرق وسطیٰ کے لیے قائم گروپ چار کی شرائط پرعمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کرے، ہتھیار پھینک کر موجودہ اسلحہ تلف کرے۔

وزیراعظم نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ فلسطینی قومی حکومت اور مصالحت کو تسلیم کرنے کے لیے حماس کا اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کو روکنا، امریکا کی قیادت میں امن عمل کا حصہ بننا اور غزہ میں قید فوجیوں شاؤل ارون، ھدار گولڈن اور دو شہریوں افراہام منگیسٹو اور ھشام السید کو فوری رہا کرنا ہوگا۔۔

متعلقہ عنوان :