ملک اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے جمہوریت ضروری ہے،

حکومت نے نہ صرف 10 ہزار میگاواٹ توانائی کے منصوبے شروع کئے بلکہ انہیں بروقت مکمل کیا، توانائی کے بہت سے منصوبے تکمیل کے قریب ہیں ، اب بجلی وافر مقدار میں ترسیل ہو رہی ہی ، حکومت نے اہم اقدامات اٹھا تے ہوئے گیس بحران پر قابو پایا، آمریت عوام کو ڈلیور کرنے میں ہمیشہ ناکام رہی اور آمرانہ ادوار کبھی بھی ملک کے مستقبل کے مفاد میں نہیں رہے، وزیراعظم پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل لمیٹڈ (پی آئی بی ٹی ایل) کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 16:59

ملک اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے جمہوریت ضروری ہے،
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے جمہوریت ضروری ہے، حکومت نے نہ صرف 10 ہزار میگاواٹ توانائی کے منصوبے شروع کئے بلکہ انہیں بروقت مکمل کیا، توانائی کے بہت سے منصوبے تکمیل کے قریب ہیں ، اب بجلی وافر مقدار میں ترسیل ہو رہی ہی ،حکومت نے اہم اقدامات اٹھا تے ہوئے گیس بحران پر قابو پایاآمریت عوام کو ڈلیور کرنے میں ہمیشہ ناکام رہی اور آمرانہ ادوار کبھی بھی ملک کے مستقبل کے مفاد میں نہیں رہے،۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل لمیٹڈ (پی آئی بی ٹی) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی آئی بی ٹی ملک کا کوئلے، کلنکر اور سیمنٹ کی نقل و حمل کیلئے پہلا ٹرمینل ہے جو پورٹ قاسم پر تعمیر کیا گیا ہے جس پر 285 ملین ڈالر کی لاگت آئی ہے اور اب تک کوئلہ کے 12 بحری جہاز لنگر انداز ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے جمہوریت کے حل میں فیصلہ دینے پر پاکستانی عوام کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کے سفر کیلئے جمہوری عمل کا تسلسل ضروری ہے، جمہوری نظام کے تحت لوگوں نے اپنی مرضی کی قیادت کا انتخاب کیا اور ان لوگوں کو گھر بھیج دیا جو ڈلیور نہیں کر سکے تھے ۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان کے عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اس کی حریف سیاسی جماعتوں اور سابقہ ادوار کے مقابلہ میں بے مثال کارکردگی کی بنیاد پر مستقبل کی حکومت کا فیصلہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ چیلنجز موجود ہیں لیکن ان چیلنجز پر قابو پایا جائے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ 2013ء میں جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی ملک مختلف بحرانوں کا شکار تھا اور توانائی کا سب سے بڑا بحران کا سامنا تھا، حکومت نے نہ صرف 10 ہزار میگاواٹ توانائی کے منصوبے شروع کئے بلکہ انہیں بروقت مکمل کیا،بہت سے منصوبے تکمیل کے قریب ہیں اور اب تو بجلی وافر مقدار میں ترسیل ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے مختلف منصوبوں کا حوالہ دیا جو نجی سرمایہ کاروں اور پارٹیوں کی طرف سے چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قلت سے فرٹیلائزر اور سی این جی سٹیشن بری طرح متاثر تھا اور دیگر صنعتی یونٹس گیس نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو گئے تھے لیکن حکومت نے اہم اقدامات اٹھائے اور گیس بحران پر قابو پایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہائی ویز اور موٹرویز کا بھاری نیٹ ورک تعمیر کیا گیا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی یہ واحد حکومت ہے جس کی کوششوں سے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کے ذریعہ آئی ہے یہ منصوبہ ملکی ترقی اور خوشحالی کا ضامن منصوبہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کا ایک جال بچھایا جو نہ صرف اپنے مقررہ وقت پر مکمل کئے بلکہ سابقہ حکومتوں کے نامکمل اور ادھورے منصوبے بھی مکمل کرائے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں لواری ٹنل کی تکمیل کرائی جس کا سنگ بنیاد 45 سال پہلے مرحوم ذوالفقار علی بھٹو نے رکھا تھا اور یہ نواز شریف ہی تھے جنہوں نے 28 ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ مکمل کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ محض دعوے کرنے والی حکومتوں کے مقابلہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا واضح فرق ہے جو ڈلیور کرتی ہے، انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ مل کر ایسے منصوبوں پر کام کیا جائے۔ گورنر سندھ محمد زبیر، وفاقی وزیر بندرگاہیں و جہاز رانی میر حاصل خان بزنجو، وزیر مملکت بندرگاہیں و جہاز رانی چوہدری جعفر اقبال اور صوبائی حکام بھی تقریب میں شریک تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل بھی ہیں اور امید ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں حکمران مسائل پر قابو پا لیں گی۔ گورنر سندھ نے اس سلسلہ میں کچھ اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو عرصہ دراز سے ایسے ٹرمینل قائم کرنے کی ضروت تھی توقع ہے کہ ٹرمینل کا معیار عالمی معیارات سے بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ کو اگر موقع دیا جائے تو یہ ڈلیور کرتا ہے اور حکومت اور نجی شعبہ مل کر ایسے شعبوں میں کام کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے جدید طرز کے ٹرمینل کو مستقبل کی ضروریات کیلئے اہم منصوبہ قرار دیا ۔ پی آئی بی ٹی کے بیان کے مطابق ٹرمینل 13 میٹر گہرائی میں ہے اور 65 ہزار ٹن تک بحری جہاز لنگر انداز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ٹرمینل کو 12 ملین ٹن کوئلہ اور 4 ملین ٹن سیمنٹ اور کلنکر سالانہ کی گنجائش کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہے جسے 20 ملین ٹن تک بڑھایا جا سکتا ہے