انتخابی قانون سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنا کلیریکل غلطی نہیں ، سوچی سمجھی سازش تھی ، یہ سازش کرنے والوں پر حکمران پردہ ڈال رہے ہیں ،

حکمران دین سے تعصب رکھتے ہیں ، یہ آستین کے سانپ ہیں جو امریکہ اور بھارت سے زیادہ خطرناک ہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا مانسہرہ میں شمولیتی جلسہ سے خطاب

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 23:14

انتخابی قانون سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنا کلیریکل غلطی نہیں ، سوچی ..
مانسہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ انتخابی قانون سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنا کلیریکل غلطی نہیں ، سوچی سمجھی سازش تھی اور یہ سازش کرنے والوں پر حکمران پردہ ڈال رہے ہیں ۔ حکمران دین سے تعصب رکھتے ہیں ۔ یہ آستین کے سانپ ہیں جو امریکہ اور بھارت سے زیادہ خطرناک ہیں ۔

نوازشریف کو بار بار حکومت کا موقع ملا مگر انہوںنے ایک بار بھی ملک و قوم سے وفاداری نہیں کی ۔ وہ آئین پاکستان کو متنارعہ بنانے کے ایجنڈے پر کاربند تھے اور ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کر کے سیکولر اور لبرل ازم کی راہ ہموار کرتے رہے ۔پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اس کے اسلامی تشخص کو کوئی چھین نہیں سکتا ۔ قادیانیوں کو مسلمان قررا دینے والے رانا ثناء اللہ کو وزارت قانو ن سے فارغ کیاجائے کیونکہ ختم نبوت کے باغیوں کو بھائی کہنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں استحصالی سودی معیشت اور طبقاتی نظام تعلیم ہے جو قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کر رہی ہے ۔ ملک و قوم کے مسائل کا حل صرف اسلام میں ہے ۔ ہم ملک میں شریعت کا نفاذ اور قرآن کا نظام چاہتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانسہرہ میں بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے ضلعی امیر سید سجاد علی شاہ نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر علاقے کے سینکڑوں لوگوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر 70سال سے ظالم جاگیردار اور وڈیرے قابض ہیں جو عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں اور امریکہ و برطانیہ سے ڈکٹیشن لیتے ہیں یہ صرف حکومت کرنے اور ملک لوٹنے پاکستان آتے ہیں ان کی تمام تر دلچسپیوں کا مرکز امریکہ اور برطانیہ ہیں ۔ ان کے تعلیمی ادارے ، ہسپتال اور کاروبار سب بیرون ملک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری لڑائی نوازشریف اور کسی کی ذات سے نہیں ، ہم کرپشن کے خلاف لڑ رہے ہیں اور کرپشن کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں میں اکثریت جاگیرداروں اور وڈیروں کی ہے جو امریکہ کے اشاروں پر ناچتے ہیں اور پاکستان کے غریب عوام کو حقیر سمجھتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری ان سے نظریاتی لڑائی ہے اور یہ لڑائی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ تک جاری رہے گی ۔انہوںنے کہاکہ انگریز کو رخصت ہوئے 70 سال ہو گئے ہیں لیکن ملک میں انگریز کا قانون ابھی تک چل رہاہے جو افسوسناک ہے ۔

ہم اسلام کا نظام عدل چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں سودی نظام چل رہاہے جس سے ملک میں بے برکتی ہے اور سود کی وجہ سے ہماری معیشت تباہ ہے۔ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اللہ نے سود کو اللہ اور رسولؐ سے جنگ قرار دیا یہ استحصالی اور لعنتی نظام ہے جو غریب سے خون پسینے کی کمائی چھین کر دولت مندوں کو دیتاہے ۔ یہاں امیر اور غریب کیے لیے تعلیمی ادارے الگ الگ ہیں امیر اور غریب میں یہ نظام خلیج کو وسیع کر رہاہے ۔

ہم بر سر اقتدار آکر ملک میں یکساں نظام تعلیم اور سود سے پاک معیشت لائیں گے ۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ جن حکمرانوں نے ہماری بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کرکے قومی غیرت کو نیلام کیا وہ حکومت کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں اس سے بڑھ کر قوم کی بدقسمتی کیاہوسکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف کی طرح شاہد خاقان عباسی نے بھی امریکہ جا کر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔

پاکستان کے حکمران ضمیر فروشی کے ساتھ ساتھ دختر فروشی بھی کرتے ہیں ۔ عوام کو جاگناہوگا ،یہ پاکستانی عوام کے حکمران نہیں امریکہ کے مسلط کردہ اور اس کے آلہ کار ہیں جو ہمارا دین اور نظریہ چھین کر ہمیں لادینیت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام ملک کی سلامتی چاہتے ہیں تو ان لٹیروں کے خلاف میدان میں نکلیں ۔