الیکشن کمیشن کبھی وارنٹ جاری نہیں کرتا،سپریم کورٹ نے نا اہل کیا تو چپ چاپ گھر چلا جاؤں گا،عمران خان

معیشت پر آرمی چیف کے خدشات بالکل درست ہیں، ڈان لیکس مودی کا ایجنڈا تھا عدلیہ کے فیصلے نہ ماننا، نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون بنانا، وزراء کا مجرم کا استقبال کرنا جمہوریت نہیں یہ ٹیکنوکریسی ہے شہباز شریف کے ڈرامے کرنے کے دن ختم ہو گئے، زرداری ملک میں ہوں تو حالات کا پتہ ہو، انہیں پیسے بنانے کے سوا کچھ پتہ نہیں ہے، پی پی پی اور مسلم لیگ ن نے ادارے تباہ کئے ،نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 23:22

الیکشن کمیشن کبھی وارنٹ جاری نہیں کرتا،سپریم کورٹ نے نا اہل کیا تو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کبھی وارنٹ جاری نہیں کرتا۔ سپریم کورٹ نے نا اہل کیا تو چپ چاپ گھر چلا جاؤں گا۔ معیشت پر آرمی چیف کے خدشات بالکل درست ہیں۔ ڈان لیکس مودی کا ایجنڈا تھا۔ عدلیہ کے فیصلے نہ ماننا، نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون بنانا۔

وزراء کا مجرم کا استقبال کرنا جمہوریت نہیں یہ ٹیکنوکریسی ہے۔ شہباز شریف کے ڈرامے کرنے کے دن ختم ہو گئے۔ زرداری ملک میں ہوں تو حالات کا پتہ ہو۔ انہیں پیسے بنانے کے سوا کچھ پتہ نہیں ہے۔ پی پی پی اور مسلم لیگ ن نے ادارے تباہ کئے ۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان نے بیرون ملک پڑی رقم کا جواب دینا ہے۔

(جاری ہے)

انہیں پتہ ہے کہ یہ پکڑے جائیں گے۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ کیا شریف خاندان کے لوگ جوابدہ ہیں کہ نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں بلیک میل کر رہے ہیں یہ مافیا ہے ۔ میں قوم کو تیار کر رہا ہوں۔ تحریک انصاف آئین اور قانون میں رہتے ہوئے احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بڑے مجرم کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ حکمرانوں کو خوف ہے کہ ان کا پیسہ فریز ہو جائے گا۔

یہ سب کچھ ایک شخص کو بچانے کے لئے کیا جا رہ اہے۔ وزراء خود کرپشن میں ملوث ہیں وہ اپنی کرپشن بچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ٹیکنوکریسی ہے دنیا میں کہیں بھی وزیر مجرم کا استقبال نہیں کرتے۔ (ن) لیگ کی پوری کوشش ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو۔ احتساب عدالت میں جو ہوا اس میں جمہوریت کو شکست ہوئی۔ مجرم کو 40گاڑیوں کا پروٹوکول دیا گیا۔

یہ کون سی جمہوریت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی مجرم کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون پاس نہیں ہوتا۔ پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف بل پاس کرتی ہے۔ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتی۔ یہ جمہوریت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1970ء کے بعد شفاف انتخابات نہیں ہوئے کیا دھاندلی کی بات کرنا دہشتگردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قمر زمان نے قوم کا پیسہ بچانے کی بجائے مجرموں کو بچایا ۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ڈرامے کرنے کے دن ختم ہو گئے۔ شہباز شریف نے پولیس کی وردیاں بدل کر انہیں ڈاکیا بنا دیا۔ اشتہار چلائے ہمیں نے اشتہار نہیں چلائے۔ آصف علی زرداری بیرون ممالک کم جائیں انہیں سوائے پیسے بنانے کے اور کچھ پتہ نہیں ۔ پختونخواہ اس وقت سب سے کامیاب صوبہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے ادارے تباہ کئے انہوں نے لوگوں کو قتل کروایا لوگ سندھ میں ان سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نا اہل کیا تو کیوں نکالا کی رٹ نہیں لگاؤں گا۔ اپنا بوریا بستر سمیٹ کر گھر چلا جاؤں گا۔۔