فوجی ترجمان کی جانب سے وضاحت آگئی ہے تو مل کر کام کر نا ہوگا ،ْ ہر وقت تیلیاں لگانے والوں کو مایوسی ہوگی ،ْ احسن اقبال

اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے ،ْ قوم اورسپاہیوں کے جذبات کی قدرکرتاہوںمگرہمارے بھی جذبات ہیں سی پیک کومتنازع بنانے کی بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے ،ْ وزیر داخلہ احسن اقبال کی پاکستان روانگی سے قبل واشنگٹن میں گفتگو

اتوار 15 اکتوبر 2017 13:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے ،ْفوجی ترجمان کی جانب سے وضاحت آگئی ہے تومل کرکام کرناہوگا ،ْجو لوگ غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں ،ْ ہر وقت تیلیاں لگانے کیلئے تیار رہتے ہیں تو انہیں مایوسی ہو گی ،ْسی پیک کومتنازع بنانے کی بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے۔

واشنگٹن سے پاکستان روانگی سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ ورلڈبینک کی میٹنگ میں مثبت بات کر رہا تھا ،ْکہا گیا آپ کچھ کہہ رہے ہیں فوجی ترجمان کچھ تومجھے جھٹکالگا ،ْفوجی ترجمان کی وضاحت آگئی ہے تو معاملہ ختم ہو گیا ،ْ جواب الجواب دینا مناسب نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوم اورسپاہیوں کے جذبات کی قدرکرتاہوںمگرہمارے بھی جذبات ہیں،کشتی کا ایک سوار اپنا چپوچھوڑکردوسرے کا چپوچلائے تومعاملہ خراب ہوتاہے ،ْمل کر کام کرنا ہے،قدم سے قدم اور آواز سے آواز ملا کر چلیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نسل یازبان کی تفریق کریں گے توپاکستان کوتقسیم کردیں گے،جذبات سے کھیلنے کے بجائے یکجہتی کا مظاہرہ کرناچاہیے ،ْسب پاکستانی گلدستے کی طرح ہیں ،ْمختلف رنگ خوبصورتی ہیں ،ْپاکستان کاگلدستہ ایک رنگ کا ہواتوپھیکاہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کی تھی ،ْجو بات کی تھی وہ بحیثیت جمہوری کارکن دل دکھنے پرکہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اسی طرح جمہوریت کو مضبوط کرنی کو کوشش کررہی ہے ،ْسی پیک کومتنازع بنانے کی بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے۔احسن اقبال نے کہا کہ فوج رد الفساد میں بہت اچھا کام کررہی ہے اور قربانیاں دی رہی ہے ،ْحکومت رد الفساد کیلئے اپنا پیٹ کاٹ کر پیسے دے رہی ہے۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے کام کررہی ہے ،ْہمیں فخر ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ،ْدنیا میں پاکستان کو پانچویں بہترین معیشت کے طور پرتسلیم کیا جارہا ہے اور مایوسی کے سقراط کی طرف نہ دیکھا جائے کیونکہ ان کا کام صرف مایوسی پھیلانا ہے۔