موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی ناک ، کان ، گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہونے لگا

اتوار 15 اکتوبر 2017 14:21

فیصل آباد۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) موسم گرما کی رخصتی اور خنک موسم کے ۱ٓغاز کے ساتھ ہی ناک ، کان، گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہونے لگا ہے اور بڑے و چھوٹے تمام عمر کے افراد بڑی تعداد میں مذکورہ امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ گلے کی خرابی ، نزلہ ، زکام ، کھانسی کے ساتھ بخار کی علامات ظاہر ہونے پر مختلف مقامات پر ڈاکٹروں کے کلینکوں میں رش بڑھ گیا ہے جس نے نیم حکیم و عطائی افراد کا کاروبار بھی چمکا دیا ہے ۔

ایک سروے کے دوران مختلف فزیشنز اور ای این ٹی سپیشلسٹس سمیت ماہرین امراض سینہ نے بتا یا کہ خشک موسم اور بے جا آلودگی سمیت ٹھنڈے پانی اور چٹ پٹی چیزوں کے استعمال سے ناک ، کان ، گلے کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوںنے بتا یا کہ ان بیماریوں کا شکار چھوٹے بچے اور بوڑھے زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا والدین کو بچوں کے معاملے میں انتہائی کیئر کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بچے ، بوڑھے ، جوان مرد و خواتین فوری طور پر ٹھنڈے پانی ، کولڈ ڈرنکس ، کھٹے مشروبات ، چٹ پٹی و تلی ہوئی اشیاء ، غیر معیاری بناسپتی گھی وغیرہ کے استعمال سے گریز کریں اور ایئر کنڈیشن کا استعمال بھی کم کر دیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ نزلہ اور زکام کی صورت میں گرم پانی کے غرارے اور گرم مشروبات کاا ستعمال بھی مفید ہوتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر نیم گرم پانی میں تھوڑا سا نمک یا ایک آدھ ڈسپرین کی ٹیبلٹ بھی ڈالی جائے تو اس کے مزید بہتر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اگر بچوں ، بڑوں ، بوڑھوں میں سانس لینے کی تنگی محسوس ہو تو بھاپ بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ ماہرین طب نے کہا کہ دن میں پانچ بار وضو کرنے سے بھی ان بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر بچوں میں انفیکشن زیادہ ہو تو بچوں کو سکول نہ بھیجا جائے تاکہ ان کے ساتھی بچے بھی اس مرض میں مبتلا نہ ہوں۔ انہوںنے مزید کہا کہ ناک ، کان ، گلے ، کھانسی ، نزلہ ، زکام ، بخار کی صورت میں گھریلو ٹوٹکوں کی بجائے فوری طور پر اچھے و مستند معالج سے رابطہ کیا جائے تاکہ مرض کا بر وقت علاج ممکن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :