مجموعی قرضہ ساڑھے 62ارب ڈالر ،حکومت قرضے کی حد ‘ذمہ داری کے ایکٹ پرعملدرآمد کررہی ہے‘ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ

پہلی سہ ماہی کے دوران برآمدات، ترسیلات زراور برائے راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مثبت رجحان دیکھاگیا ‘ رانا افضل

اتوار 15 اکتوبر 2017 15:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ ملک کامجموعی قرضہ ساڑھے 62ارب ڈالر ہے،حکومت قرضے کی حد اور ذمہ داری کے ایکٹ پرعملدرآمد کررہی ہے،2013ء کے مقابلے میں 2017ء میں معیشت مستحکم ہوئی اور عالمی اداروں کی مثبت رپورٹس اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ ایک انٹر ویو میںں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھایا ہے ،اس نظام کو سہل بنا رہے ہیں ،ایف بی آر کی جانب سے اکٹھے کئے گئے محاصل میں 20فیصد تک نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوںنے کہا کہ گزشتہ چار سال سے زیادہ عرصے میں اخراجات میں کمی اور محاصل میں اضافہ کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں اور یہ کوششیں سودمند ثابت ہوئیں ۔گزشتہ مالی سال کے دوران خسارہ کم ہوکر 5.8 فیصد پر آگیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے لئے مالی خسارہ کا 4.1فیصد تخمینہ لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کامجموعی قرضہ ساڑھے 62ارب ڈالر ہے،حکومت قرضے کی حد اور ذمہ داری کے ایکٹ پرعملدرآمد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران برآمدات، ترسیلات زراور برائے راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مثبت رجحان دیکھاگیا ہے ،برآمدات میں 20 فیصد جبکہ بیرون ملک کارکنوں کی طرف سے بھجوائے گئی ترسیلات زر میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :