ٹرمپ انتظامیہنے ورلڈ بنک کیطرف سے چین کوقرض فراہمی کی مخالفت کر دی

ورلڈ بنک کی چین کو مدد فراہمی سے واشنگٹن اور بیجنگ مابین تنائو اور کشیدگی میں اضافہ ہو گا، ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک اور تنا زعہ جنم لے رہا ہے جو بین الاقوامی نظام کے لئے خطرہ ہے، بین الاقوامی تجزیہ کار

اتوار 15 اکتوبر 2017 18:21

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) ٹرمپ انتظامیہ نے ورلڈ بنک کی چین کوقرض کی پیشکش کی مخالفت کر دی، امریکہ کا کہنا ہے کہ ورلڈ بنک کی چین کو مدد فراہمی سے واشنگٹن اور بیجنگ مابین تنائو اور کشیدگی میں اضافہ ہو گا، ورلڈ بنک کو چین اور کم آمدنی والے ممالک کی امداد کا از سر نو جائزہ لینا چاہئے، چین اور ورلڈ بنک کے مابین ٹرمپ انتظامیہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ورلڈ بنک کی چین کو مدد کی پیشکش کی مخالفت کر دی۔ورلڈ بنک کی چین کو مدد کی فراہمی واشنگٹن اور بیجنگ مابین تنائو اور کشیدگی پیدا کرنے کے اسباب میں اضافہ کا سبب بنے گی۔ورلڈ بینک کے صدر جم یونگ کم نے اضافی مالی وسائل کے لئے زور دیا اور امید کی تھی کہ حصص داروں کو واشنگٹن میںرواں ہفتہ کے سالانہ اجلاسوں میں اضافے کے لئے کم از کم ایک ٹائم سیٹ قابل قبول ہوگا۔

(جاری ہے)

لیکن ٹرمپ انتظامیہ اس میں روڑے اٹکا رہی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے ورلڈ بنک کی بیلنس شیٹ کی جانچ پڑتال کی جائیاور چین کو قرض کی فراہمی میں کمی کی جائے کیو نکہ چین ورلڈ بنک کا سب سے بڑا قرض دہندہ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ ایک اور تنا زعہ جنم لے رہا ہے جو بین الاقوامی نظام کے لئے خطرہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ نے گذشتہ جمعرات کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سے بھی دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔