جمعیت علماء اسلام فاٹا اور جمعیت علماء اسلام پشاور کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ،، ڈی سی او پشاور کے مبینہ رویے اور قائدین کیخلاف ایف آئی آر درج کرنیکی مذمت اسے انتقامی کاروائی قرار دیدیا

اتوار 15 اکتوبر 2017 19:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) جمعیت علماء اسلام فاٹا اور جمعیت علماء اسلام ضلع پشاور کا مشترکہ ہنگامی اجلاس صوبائی حکومت اور ڈی سی او پشاور کے مبینہ رویہ اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی گرفتاری اور قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ایسے انتقامی کاروائی قرار دیا ہے، مشترکہ اجلاس میں مفتی عبدالشکور، مفتی محمد اعجاز، حاجی غلام علی، امان اللہ حقانی، عبدالجلیل جان، ارباب فاروق، ایوب مہمند، حاجی ابراہیم ، جہاد شاہ، قاری محمد عاصم اور مختلف پی کے کے امراء ونظما نے شرکت کی، اجلاس میں فاٹا کے جائنٹ سیکرٹری عبدالبصیر ، مولانا عبدالمنان کی گرفتاری اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماوں مفتی عبدالشکور، مفتی اعجاز، عبدالجلیل جان، اور دیگر قائدین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتقامی کاروائی قرار دیا، اجلاس میں کہا گیا کہ تحریک انصاف اور اسکی صوبائی حکومت نے 126روز ڈی چوک ریڈزون پر دھرنا دیکر قانون کی دھجیاں آڑی دی اور پوری دنیا میں پاکستان کی عزت وقار کو داو پر لگایا لیکن آج ایک دن کے جمعیت کے اجتماع کو برداشت کرنے کی ہمیت نہیں، انھوں نے کہا کہ یوتھ اجتماع کودراصل گورنر ہاوس کے سامنے کرنے کا اہتمام گیا گیا لیکن مقامی پولیس اور انتظامیہ کی درخواست پر طہماش سٹیڈیم کا انتخاب کیا گیا اور جمعیت فاٹا نے انتظامیہ کی درخواست پر طہماش سٹیڈیم میں جلسہ کرنے پر راضی ہوئے، انھوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور اور مقامی پولیس کو باقاعدہ درخواست جمع کردی گئی تھی لیکن عین موقع پر 13اکتوبر کو جلسہ پر پابندی لگانا قرین انصاف نہیں انتقامی کاروائی ہے، انھوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور تحریک انصاف کے باقاعدہ رکن بنکر کاروائی کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مطالبہ کیا کہ عبدالبصیر اور مولانا عبدالمنان کو رہا کیا جائے اور ایف آئی آر واپس لی جائے بصورت دیگر جمعیت احتجاج پر مجبور ہوگی

متعلقہ عنوان :