جے یو آئی فاٹا اور ضلع پشاور کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ، کارکنوں کی گرفتاری اور قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت

اتوار 15 اکتوبر 2017 19:51

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) جمعیت علماء اسلام ( ف )فاٹا اور ضلع پشاور کا مشترکہ ہنگامی اجلاس‘ صوبائی حکومت اور ڈی سی پشاور کے مبینہ رویہ اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی گرفتاری اور قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ایسے انتقامی کاروائی قرار دیا ہے، مشترکہ اجلاس میں مفتی عبدالشکور، مفتی محمد اعجاز، حاجی غلام علی، امان اللہ حقانی، عبدالجلیل جان، ارباب فاروق، ایوب مہمند، حاجی ابراہیم ، جہاد شاہ، قاری محمد عاصم اور مختلف پی کے کے امراء ونظما نے شرکت کی، اجلاس میں فاٹا کے جائنٹ سیکرٹری عبدالبصیر ، مولانا عبدالمنان کی گرفتاری اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماوں مفتی عبدالشکور، مفتی اعجاز، عبدالجلیل جان، اور دیگر قائدین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتقامی کاروائی قرار دیا، اجلاس میں کہا گیا کہ تحریک انصاف اور اسکی صوبائی حکومت نے 126روز ڈی چوک ریڈزون پر دھرنا دیکر قانون کی دھجیاں اڑا دیں اور پوری دنیا میں پاکستان کی عزت وقار کو داو پر لگایا لیکن آج ایک دن کے جمعیت کے اجتماع کو برداشت کرنے کی ہمیت نہیں، انھوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور اور مقامی پولیس کو باقاعدہ درخواست جمع کردی گئی تھی لیکن عین موقع پر 13اکتوبر کو جلسہ پر پابندی لگانا انتقامی کاروائی ہے، انھوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور تحریک انصاف کے باقاعدہ رکن بنکر کاروائی کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مطالبہ کیا کہ عبدالبصیر اور مولانا عبدالمنان کو رہا کیا جائے اور ایف آئی آر واپس لی جائے ۔

متعلقہ عنوان :