اگر ملک میں کوئی سیاسی حادثہ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ دار ی موجودہ حکومت پر آئے گی، وقت گزاری کے علاوہ حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں ، ن لیگی حکومت ناکامی سے دوچار ہے اور اب تو نوشتہ دیوار پڑھنے کے بھی قابل نہیں رہی ، اداروں کو کمزور اور فتح کرنا کوئی کامیابی نہیں ، معاشی انڈیکیٹر خطرناک حد کو چھو رہے ہیں اگر کوئی معیشت کی زبوں حالی کی طرف توجہ دلاتاہے تو حکمران تلملا اٹھتے ہیں، مارکیٹ میں کروڑوں نئے بے روزگاروں کا اضافہ ہواہے مگر حکومت کے پاس روزگار کے ذرائع نہیں اور نہ ہی بے روزگاری ختم کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی ہے، عوام نے سب کو بار بار آزمایا ہے ، اب جماعت اسلامی کے علاوہ قوم کے پاس کوئی چوائس نہیں،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی منصورہ میں وفد سے ملاقات اور گفتگو

اتوار 15 اکتوبر 2017 20:00

منصورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر ملک میں کوئی سیاسی حادثہ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ دار ی موجودہ حکومت پر آئے گی ۔ وقت گزاری کے علاوہ حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں ۔ ن لیگی حکومت ناکامی سے دوچار ہے اور اب تو نوشتہ دیوار پڑھنے کے بھی قابل نہیں رہی ۔ اداروں کو کمزور اور فتح کرنا کوئی کامیابی نہیں ۔

معاشی انڈیکیٹر خطرناک حد کو چھو رہے ہیں اگر کوئی معیشت کی زبوں حالی کی طرف توجہ دلاتاہے تو حکمران تلملا اٹھتے ہیں ۔ مارکیٹ میں کروڑوں نئے بے روزگاروں کا اضافہ ہواہے مگر حکومت کے پاس روزگار کے ذرائع نہیں اور نہ ہی بے روزگاری ختم کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی ہے۔ عوام نے سب کو بار بار آزمایا ہے ، اب جماعت اسلامی کے علاوہ قوم کے پاس کوئی چوائس نہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیرالعظیم کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ خاندانوں کے گرد گھومنے والی سیاست اور جمہوریت نے عوام کو بدامنی ، مہنگائی ، ناانصافی اور ٹیکسوں کے تحفے دیے ہیں جمہوریت اگر اس چیز کا نام ہے کہ کچھ لوگ عیش و عشرت کریں اور عوام غربت اور مہنگائی کی چکی میں پستے رہیں اور عام آدمی بھوکا مر جائے تو ایسی جمہوریت سے عوام بے زار ہیں ۔

یہی وجہ ہے کہ حکومت اپنی مقبولیت کھو چکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوامی حاکمیت کا مطلب قانون اور میرٹ کی بالادستی ہے اور افراد کی حکومت عوامی نہیں، آمرانہ حکومت کہلاتی ہے ۔ ہمارے ملک میں ایک بار بھی جمہوری اور عوامی حکومت نہیں آسکی ۔ انہوں نے کہاکہ عوام پینے کے صاف پانی اور نوجوان روزگار کے لیے ترس رہے ہیں ۔ دیہات سے آبادی دھڑا دھڑ شہروں کا رخ کر رہی ہے لیکن شہروں میں آ کر ان کی مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں جبکہ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں وہ محض ڈنگ ٹپائو پالیسی پر گامزن ہے جس سے عوام کے اندر شدید مایوسی اور ناامیدی پائی جاتی ہے ۔

سینیٹر سر اج الحق نے اس توقع کا اظہار کیا کہ جن لوگوں نے قومی دولت لوٹ کر بیرون ملک چھپا رکھی ہے ، نیب انہیں گردن سے پکڑ کر سرمایہ ملک میں واپس لائے گا اور کسی لٹیرے کو بھی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ اور بد دیانت حکمرانوں نے ملک و قوم کو نہ صرف دنیا بھر میں بدنام کیا ، بلکہ عام آدمی کو صہیونی مالیاتی اداروں کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنائیں اور آنے والی نسلوں کو مقروض کیا ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران اپنا سرمایہ ملک میں لگانے کی بجائے باہر منتقل کرتے رہے اور دعوے کرتے رہے کہ ہم بیرون ملک سے پاکستان میں سرمایہ کاری لارہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کا دامن صاف اور ماضی تابناک ہے اب عوام کے پاس جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ۔