شرعی معاملات پر علماء کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، ریاض حسین شاہ

مداخلت فی الدین پر خاموش رہنا جرم ہے، پاک فوج کی طرح وزیر اعظم بھی ناموس رسالت اور ختم نبوت پر دوٹوک حکومتی پالیسی کا اعلان کریں، ناظم اعلی جماعت اہل سنت

اتوار 15 اکتوبر 2017 20:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2017ء) جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلی علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے کہا ہے کہ شرعی معاملات پر علماء کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔ مداخلت فی الدین پر خاموش رہنا جرم ہے۔ پاک فوج کی طرح وزیر اعظم بھی ناموس رسالت اور ختم نبوت پر دوٹوک حکومتی پالیسی کا اعلان کریں تاکہ عوام کی تشویش اور اضطراب کا خاتمہ ہو سکے۔

سیکولر عناصر کی اسلام مخالف سازشیں بھی انتہاپسندی ہے۔ لبرل فاشسٹ اسلام کو دیس نکالا دینے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ ختم نبوت کا حلف نامہ تبدیل کرنے کے معاملے کی شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات پوری قوم کا مطالبہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ادارہ تعلیمات اسلامیہ میں '' صدائے محراب '' کے عنوان سے منعقدہ ہفتہ وار فکری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے مزید کہا کہ اسلام دشمن عالمی قوتیں مسلمانوں کے جذبہ عشق رسول سے خائف ہیں۔ پاک سر زمین پر دین اور ایمان کی آواز دبائی اور مٹائی نہیں جا سکتی۔ عشق رسول ہمارا سرمایہ حیات ہے۔ پاکستان کے تمام بحرانوں کا واحد حل نفاذ نظام مصطفے ہے۔ پارلیمنٹ میں موجود دینی جماعتوں کا نفاذ شریعت کی آواز نہ اٹھانا افسوسناک ہے۔ شرعی نظام ہی پاکستان کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کی بنیاد بن سکتا ہے۔ جماعت اہل سنت کے ناظم اعلی نے مزید کہا کہ عالمی قوتیں اسلام و پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز آ جائیں۔ اسلام دین امن و محبت ہے۔ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا شکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :