عوامی رکشہ یونین کے کارکنوں کی ایل پی جی قیمتوںمیں من مانے اضافے کے خلاف امیر چوک تاشوکت خانم چوک تک احتجاجی ریلی نکالی

اتوار 15 اکتوبر 2017 22:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2017ء) عوامی رکشہ یونین کے کارکنوں نے ایل پی جی ، سبزی ، اشیاء خوردو نوش کی قیمتوںمیں من مانے اضافے ،ہسپتالوںمیں موجود پرچی مافیا، ان کی سرپرستی کرنے والے پولیس چوکی انچارج اور وزیر قانون کے اشتعال انگیز بیان کے خلاف امیر چوک تاشوکت خانم چوک تک بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت عوامی رکشہ یونین کے چیئرمین مجید غوری ،حافظ مظہر جیلانی، حاجی رفاقت، نذیر ساحل، فیاض شاہ و دیگر کر رہے تھے مظاہرین نے احتجاجی ریلی میں ایل پی جی مافیا ، پرچی مافیا،ضلعی حکومت اور وزیر قانون کی علامتی شرکت کیلئے گدھوں کے گلے میں پلے کارڈ لٹکاکر ان کو بھی ساتھ ساتھ گھسیٹتے رہے ۔

احتجاجی ریلی جب شوکت خانم چوک پہنچی تو عوامی رکشہ یونین کے کارکنوں نے وہاں دھرنا دے دیا ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لمبی لائنیں لگ گیئں اور ٹریفک کا نظام درہم بھرہم ہوگیا ۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجید غوری نے کہا کہ چیف جسٹس، وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب سے روز بروز بڑھتی ہوئے مہنگائی کا نوٹس لیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی اور پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

انہوں نے حکومت سے صوبائی وزیر قانون سے بھی استعفیٰ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔مجیدغوری نے کہا کہ ضلعی انتطامیہ کے اہلکاروں اور پرائس کنڑول مجسٹریٹوں کی ملی بھگت سے ایل پی جی، سبزیاں اور اشیاء خوردو نوش من مانے ریٹوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے آئی جی پنجاب سے محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب نے اگر ان کے خلاف کاروائی نہ کی تو بہت جلد آئی جی پنجاب کے دفتر کے باہر بہت بڑا دھرنا دیں گے جس میں ہزاروںرکشہ ڈرائیور شریک ہوں گے۔احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اس وقت تک نہیں رکے گا جب تک ہمارے مطالبات مان نہیں لئے جاتے ۔احتجاجی دھرنا تین گھنٹے تک جاری رہا ا س کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :