کراچی،نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی جانب سے ترقیاتی کام

کے الیکٹرک کی جانب سے گھارو اوردھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر ساڑھے 14گھنٹے سے زائدبجلی کی فراہمی معطل رہی ، شہریوں کو 430 ملین گیلن سے زائدپانی فراہم نہیں کیا جاسکا

پیر 16 اکتوبر 2017 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2017ء) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی جانب سے ترقیاتی کام کے باعث کے الیکٹرک کی جانب سے پیر کو گھارو اوردھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر ساڑھے 14گھنٹے سے زائدبجلی کی فراہمی معطل رہی ،شیڈول کے برخلاف رات 8:30 بجے تک واٹربورڈ کے پمپنگ اسٹیشنوں کی بجلی بحال نہیں کی جاسکی تھی جس کے باعث کراچی کے شہریوں کو 430 ملین گیلن سے زائدپانی فراہم نہیں کیا جاسکا ہے، ایم ڈی واٹربورڈنے دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشن کا ہنگامی دورہ کیا ،تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی جانب سے ترقیاتی کام کے باعث واٹربورڈ کے دھابیجی اور گھاروپمپنگ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی پیر کی صبح 6 بجے بند کی تھی شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی شام 6 بجے بحا ل کی جانی تھی تاہم رات 8:30 بجے تک بجلی بحال نہیں کی جاسکی اس سبب کراچی کو 430 ملین گیلن سے زائد پانی کی فراہمی نہیں کی جاسکی ، این ٹی ڈی سی کی جانب سے گھارو اور دھابیجی ڈسٹرکٹ میں 500 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن کو 1320 ایم ڈبلیوپاور پلانٹس سے منسلک کرنے کیلئے پیر کی صبح کام شروع کیا گیا تھا ،کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زیدی نے ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان ، سپرنٹنڈنگ انجینئر دھابیجی انتخاب احمد راجپوت اور دیگر حکام کے ساتھ پیر کی دوپہر دھابیجی اور گھاروپمپنگ اسٹیشن کاہنگامی دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا اس موقع پر ایم ڈی واٹربورڈ نے موقع پر موجود واٹربورڈ کے افسران انجینئرز اور دیگر عملے کو ضروری ہدایات دیں، انہوںنے کہا کہ بجلی بحال ہوتے ہیں پانی کی معمول کے مطابق فراہمی یقینی بنائی جائے، نیز شہریوں کو طویل دورانیہ تک پانی کی عدم دستیابی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں، واضح رہے کہ الیکٹرک حکام نے واٹربورڈ سے پیر کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک بجلی کی فراہمی معطل رکھنے کی درخواست کی تھی جس پر واٹربورڈ حکام نے انہیں وقت مقررہ پر کام ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، انہیں کہا گیا تھا کہ شہر کراچی طویل دورانیہ تک پانی کی عدم فراہمی کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے، تاہم وقت مقررہ پر کام ختم نہیں کیا جاسکا اور اس سبب کراچی کو 430 ملین گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جاسکا ، جس کے تمام شہر پر اثرات مرتب ہوںگے ،واضح رہے کہ کے الیکٹرک نے اس سے قبل 12,12 گھنٹے دورانیہ کی بجلی کی بندش کی درخواست کی تھی جسے ایم ڈی واٹربورڈنے شہریوں کے مفاد میں یکسر مسترد کردیا تھا اور انہیں صرف 12 گھنٹے تک بجلی بند رکھنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ 11اکتوبر کو دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشن کی بجلی منقطع کرنے کی درخواست کو بھی ایم ڈی واٹربورڈ نے شدیدگرمی اور ہیٹ اسٹروک کے خدشہ کی پیشنگوئی کے پیش نظر شہریوں کے مفاد میں مسترد کردیا تھا۔

#

متعلقہ عنوان :