جنسی ہراسگی اسکینڈل‘ ہالی ووڈ فلم کی نمائش 2018ء تک موخر

ہاروی وائنسٹن کی فلم کمپنی کی آنے والی تاریخی فلم ’’دی کرنٹ وار‘‘ رواں برس 24 نومبر کو ریلیز ہونا تھی

منگل 17 اکتوبر 2017 12:39

جنسی ہراسگی اسکینڈل‘ ہالی ووڈ فلم کی نمائش 2018ء تک موخر
لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) ہالی ووڈ فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف مختلف اداکاراؤں و دیگر خواتین کی جانب سے مبینہ ہراسگی اور ریپ کے الزامات کے بعد جہاں ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، وہیں ان کی کمپنی کی جانب سے ریلیز کے لیے تیار فلم کی نمائش بھی مؤخر کردی۔خیال رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 18 اداکاراؤں و خواتین کی جانب سے جنسی ہراسگی، جب کہ 5 اداکاراؤں کی جانب سے ’ریپ‘ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

جنسی ہراسگی اور ریپ الزامات کے بعد ہاروی وائنسٹن کی ’آسکر‘ اور ’بافٹا‘ ایوارڈز کمیٹیوں نے رکنیت بھی معطل کردی، جب کہ ان کے خلاف نیویارک اور لندن میں الگ الگ تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔الزامات کے بعد جہاں ہاروی وائنسٹن کو اپنی ہی بنائی گئی کمپنی ’دی وائنسٹن کمپنی‘ نے نوکری سے برطرف کردیا تھا، اب اسی کمپنی نے اپنی فلم کی نمائش بھی مؤخر کردیا۔

(جاری ہے)

ہاروی وائنسٹن کی فلم کمپنی کی آنے والی تاریخی فلم ’’دی کرنٹ وار‘‘ رواں برس 24 نومبر کو ریلیز ہونا تھی، تاہم اب اس کی نمائش مؤخر کردی گئی۔ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراسگی اور ریپ الزامات کے بعد کمپنی نے خسارے اور تنقید سے بچنے کے لیے فلم کی نمائش کو 2018 تک مؤخر کردیا، جب کہ کمپنی نے فلم کی ریلیز کے لیے نئی تاریخ کا بھی اعلان نہیں کیا۔کمپنی نے فلم کی نمائش کے لیے تاریخ اور مہینے کے بجائے سال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’دی کرنٹ وار‘ کو 2018 میں ریلیز کیا جائے گا۔خیال رہے کہ فلم ’دی کرنٹ وار‘ کی کہانی بجلی کا بلب بنانے والے امریکی موجد تھومس ایڈیسن اور بجلی کی ترسیل کا کاروبار کرنے والے جورجس ویسٹنگس کے درمیان تنازعات کے گرد گھومتی ہے۔

متعلقہ عنوان :