حکومت پنجاب 3000 ایکڑ پر ٹنل کی تنصیب کے لئے مالی امداد فراہم کر رہی ہے، محکمہ زراعت

منگل 17 اکتوبر 2017 19:32

ملتان۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) خادم پنجاب کی ہدایت پر حکومت پنجاب 3000 ایکڑز پر ٹنل کی تنصیب کے لئے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ محکمہ زراعت کی جانب سے کسانوں کو ٹنل کی تنصیب کے لئے 225,000 روپے فی ایکڑ یا ٹنل کی تنصیب پر آنے والی اصل لاگت کا پچاس فیصد (جو کم ہو) بطور سبسڈی فراہم کی جائے گی جبکہ بقیہ رقم منصوبہ میں حصہ لینے والے کسان خود ادا کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔

کاشتکار ٹنل فارمنگ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں بالخصوص ٹماٹر کی پیداوار میں اضافہ کرکے وہ بھاری منافع کماسکتے ہیں۔ حکومت نے ٹماٹر کی درآمد پر پابندی کسانوں کے مالی مفاد کے تحفظ کے لیے عائد کی اس لیے کاشتکار اس سنہری موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح کھیرا، شملہ مرچ، کریلا اور دیگر سبزیوں کو ٹنل فارمنگ کے ذریعے فروغ دیا جاسکتا ہے۔

سبزیاں انسانی صحت کے لئے تمام ضروری غذائی اجزاء یعنی معدنیات، وٹامن، کاربوہائیڈریٹ اور نمکیات کا سستا ترین قدرتی ذریعہ ہیں۔ بہت سی انسانی بیماریوں کے خلاف سبزیاں دوا کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔ مزید برآں سبزیاں نقصان دہ بیماریوں کے خلاف دفاعی حصار کا کام سرانجام دیتی ہیں جس سے ان کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ طبی محققین اور غذائی ماہرین روز مرہ خوراک میں سبزیوں کے اضافہ کا مشورہ دیتے ہیں۔

پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت 51 کلوگرام سالانہ جبکہ دنیا میں اوسط کھپت 71 کلو گرام سالانہ ہے۔ سبزیوں کی مانگ میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب پیداوار جمود کا شکار ہے جس کے نتیجے میں سبزی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹنل فارمنگ سے غیر موسمی سبزیاں اگاکر اور ان کی پیداوار میں 8 سے 10 گنا اضافہ کرکے سارا سال سبزیوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں ڈرپ نظام آبپاشی اور سولر سسٹم کے ذریعے ٹنل فارمنگ کو مزید کامیاب بنایا جا سکتا ہے لہٰذا پاکستان میں سبزیوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ان خاص ٹیکنالوجیز کی ترویج کی اشد ضرورت ہے۔ مجوزہ منصوبہ کے تحت ان تمام ٹیکنالوجیز کی ترویج کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :