انٹرنیٹ سروس میں تعطل مستقل مسئلہ بن گیا، متعلقہ کمپنیوں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے،حکومت کا2018ء تک انٹرنیٹ عام کرنے کا منصوبہ لائق تحسین ہے ،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

منگل 17 اکتوبر 2017 20:11

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس میں تعطل ایک مستقل مسئلہ بن گیا ہے جس سے متعلقہ کمپنیوں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ سب میرین کیبل اکثر کٹ جاتی ہے جس سے ٹیلی کام کمپنیاں، کال سینٹرز ، ہائی ٹیک بزنس اور عوام متاثر ہوتے ہیں۔

ان مسائل کا حل انٹرنیٹ کے حصول کے ذرائع میں اضافہ ہے۔ اس وقت پاکستان تین ذرائع سے انٹرنیٹ حاصل کر رہا ہے مگر رسد سے طلب کہیں زیادہ ہے جس کی اہم وجہ سمارٹ فونز میں عوام کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کا2018 تک انٹرنیٹ عام کرنے کا منصوبہ لائق تحسین ہے کیونکہ انٹرنیٹ اور سماجی و معاشی ترقی باہم منسلک ہیں۔

(جاری ہے)

انٹرنیٹ کے زریعے دور دراز علاقوں کی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ خواتین کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔ تعلیم، صحت، کاروبار اور حکومتی معاملات میں انٹرنیٹ کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں اسکی ترقی کی رفتار اطمینان بخش ہے ۔انھوں نے کہا کہ دو سال میں براڈ بینڈ کا استعمال تین فیصد سے بڑھ کر چوبیس فیصد ہو چکا ہے جبکہ آئی ٹی فری لانسرز کے معاملہ میں پاکستان دنیا میں چوتھا مقام حاصل کر چکا ہے۔

یونیورسل سروسز فنڈ کے تحت دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز پہنچائی جا رہی ہیں تاہم انھیں سستا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ 2019تک دنیا کی 71 فیصد آبادی موبائل انٹرنیٹ استعمال کر رہی ہو گی اس لئے اس شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :