اسلام آباد،پمز میں احتجاج کے باعث28سالہ نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا

عمر کی ٹانگ میں خون کا لوتھڑا بنا جس کے علاج کے لیے ہسپتال لایا گیا اوپی ڈی بند ہونے کے باعث اسے ایمرجنسی میں لایاگیا لیک احتجاج جاری ہے اسے لے جا ئو، ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر نے چیک کرنے سے انکار کر دیا،جاں بحق ہونیوالے آفتا ب کے کزنن کی میڈیا سے گفتگو

منگل 17 اکتوبر 2017 21:00

اسلام آد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2017ء) پاکستان انسٹی ٹوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز )میں ملازمین کے احتجاج کے باعث شکریال کا 28 سالہ عمر آفتاب زندگی کی بازی ہار گیا،عمر کی ٹانگ میں خون کا لوتھڑا بنا جس کے علاج کے لیے گزشتہ روز صبح گیارہ بجے پمز میں لایا گیا اوپی ڈی بند ہونے کے باعث اسے ایمرجنسی میں لایاگیا لیکن وہاں ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر نے یہ کہ کر چیک کرنے سے انکار کر دیا کہ احتجاج جاری ہے اسے لے جا ئوجاں بحق ہونے والے آفتا ب کے کزنن تسنیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمر آفتا ب کو پیر کی صبح گیارہ بجے کے قریب پمز لے کر گئے لیکن او پی ڈی بند ہونے کے باعث ہم اسے ایمرجنسی لے گئے لیکن ایمرجنسی میں موجود لیڈی ڈاکٹر رسالہ پڑھ رہی تھی اس نے کہا کہ یہ کوئی بڑی بیماری نہیں اسے لے جاو احتجاج جاری ہے پھر لے آنا انہوںنے بتایا کہ عمر آفتاب کی ٹانگ میں خون کا لوتھڑا جم گیا تھا جسے چیک کرانے ہم لوگ پمز لے گئے لیکن ان کے چیک نہ کرنے پر ہم اسے گھر لے گئے ،رات کے وقت اسے شدید تکلیف ہوئی ہم دوبارہ پمز لے گئے لیکن وہ ادھر پہنچتے ہی دم توڑ گیا ،خون کا لوتھڑا اس کے دل کی شریانوں میں پہنچ گیا جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی پمز کے ڈاکٹرز کے چیک نہ کرنے کی وجہ سے عمر آفتاب کی موت واقع ہوئی اگر پمز ایمرجنسی کے ڈاکٹر اسے چیک کر لیتے تو اسے بچایا جا سکتا تھا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ میں عمر آفتاب کو چیک نہ کرنے کے حوالہ سے کمیٹی کو میڈیا کی جانب سے آگاہ کیا گیا تو وائس چانسلر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر جاوید اکرم نے ڈاکٹر اقبال میمن کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ چوبیس گھنٹے کے اندر کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی ،کمیٹی کے دوسرے ممبران میںڈاکٹر رضوان قاضی ،ڈاکٹر اعجاز قدیر ،ڈاکٹر نعیم ملک شامل ہوں گے۔پروفیسر جاوید اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ڈاکٹر نے غفلت کی ہے تو اسے خلاف کارروائی کی جائے گی کسی کو بھی مریض کی زندگی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔کمیٹی چوبیس گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کر ے گی۔۔۔۔۔زیاد قاضی