مریضوں کیلئے اسٹنٹس کی خریداری میں کروڑوں روپے خردبرد کے الزام میں گرفتار ، نجی کمپنی کے سی ای او اور سی او او احمد علی اسلم کو جسمانی ریمانڈ میں مزید 7دن کی توسیع کردی

منگل 17 اکتوبر 2017 21:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے محکمہ صحت کے شعبہ امراض قلب کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس کی خریداری میں کروڑوں روپے خردبرد کے الزام میں گرفتار ایم ایس ڈی کے سابق سربراہ و ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹرمحمدیوسف بزنجو اور اسٹنٹس فراہم کرنے والی نجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر محمد نوشیروان یار خان اور چیف آپریٹنگ آفیسر احمد علی اسلم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7روزہ توسیع کے احکامات دے دئیے ۔

منگل کو محکمہ صحت بلوچستان کے میڈیکل سٹور ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ و ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹرمحمدیوسف بزنجو اور نجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر محمد نوشیروان یار خان اور چیف آپریٹنگ آفیسر احمد علی اسلم کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تو نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت کے جج نے گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 7روزہ توسیع کے احکامات جار کردئیے ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ مذکورہ ملزمان کی گرفتاری کے بعد نیب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاتھاکہ ایم ایس ڈی کے سابق سربراہ وایڈیشنل ڈائریکٹر محمدیوسف بزنجو اور نجی کمپنی کے آفیسران ڈاکٹر محمد نوشیروان یار خان اور احمد علی اسلم نے ملی بھگت سے ہائی لینڈ سے شعبہ قلب کیلئے سستے داموں اسٹنٹس درآمد کئے جن کی قیمت مقامی مارکیٹ میں 24ہزار روپے تھی لیکن انہوں نے ایم ایس ڈی میں یہ اسٹنٹس ایک لاکھ 17ہزار روپے میں ہزاروں کی تعداد میں فروخت کئے جس سے قومی خزانے کو 10کروڑروپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے ۔نیب کی جانب سے ملزمان سے تحقیقات کا عمل جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :