میٹرو ملتان کے منصوبے میں ہونیوالی مبینہ کر پشن کا مقدمہ ملتان کی بجائے لاہور تھانہ لیاقت آباد میں درج ہونے کا انکشاف

پولیس نے مر کزی ملزم شیخ اعجاز کو بھی باقاعدہ گر فتار کر لیااور عدالت نے ملزم کو3روز کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا پولیس میں جو بھی کیس یا مقدمہ ہوتا ہے تو اس کیس کو نیب یا ایف آئی اے سمیت کوئی اور ادارہ اس کی تحقیقات نہیں کر سکتا‘قانونی ماہر ین

بدھ 18 اکتوبر 2017 00:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) میٹرو ملتان کے منصوبے میں ہونیوالی مبینہ کر پشن کا مقدمہ ملتان کی بجائے لاہور تھانہ لیاقت آباد میں درج ہونے کا انکشاف‘ پولیس نے مر کزی ملزم شیخ اعجاز کو بھی باقاعدہ گر فتار کر لیااور عدالت نے ملزم کو3روز کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پولیس میں جو بھی کیس یا مقدمہ ہوتا ہے تو اس کیس کو نیب یا ایف آئی اے سمیت کوئی اور ادارہ اس کی تحقیقات نہیں کر سکتا اس لیے پنجاب حکومت نے میٹر و ملتان میں ہونیوالی مبینہ اربوں روپے کی کر پشن کے معاملے کو نیب اور ایف آئی اے سے دور رکھنے کیلئے پنجاب حکومت نے مقدمہ ملتان کی بجائے لاہورمیں درج کروایا ہے جسکے بعد پولیس تھانہ لیاقت آباد نے مر کزی ملزم شیخ اعجاز کو گر فتار کر کے عدالت سے اس کا3روزہ ریمانڈ بھی لے لیا ہے اور ملز م اعجاز سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ وزیر اعلی کی ہدایت پر آر پی او شیخوپورہ کی سر براہی میں پولیس کی ایک ٹیم بھی کر پشن کے اس سکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہیں قانونی ماہر ین کا کہنا ہے کہ مقدمہ لاہور میںدرج ہونا اصل میں کر پشن کے سیکنڈل کو چھپانااور اصل ملزموں کو بچانا ہے ۔