انٹرنیٹ اور سماجی و معاشی ترقی باہم منسلک ہیں، حکومت کا 2018ء تک انٹرنیٹ عام کرنے کا منصوبہ لائق تحسین ہے، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

بدھ 18 اکتوبر 2017 10:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ مختلف وجوہات کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس میں تعطل ایک مستقل مسئلہ بن گیا ہے جس سے متعلقہ کمپنیوں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ سب میرین کیبل اکثر کٹ جاتی ہے جس سے ٹیلی کام کمپنیاں، کال سینٹرز ، ہائی ٹیک بزنس اور عوام متاثر ہوتے ہیں۔

ان مسائل کا حل انٹرنیٹ کے حصول کے بہتر ذرائع میں اضافہ ہے۔ اس وقت پاکستان تین ذرائع سے انٹرنیٹ حاصل کر رہا ہے مگر طلب رسد سے کہیں زیادہ ہے جس کی اہم وجہ سمارٹ فونز کی عوام میں بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کا 2018ء تک انٹرنیٹ عام کرنے کا منصوبہ لائق تحسین ہے کیونکہ انٹرنیٹ اور سماجی و معاشی ترقی باہم منسلک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے دور دراز علاقوں کی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ خواتین کو بھی زیادہ بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا تعلیم، صحت، کاروبار اور حکومتی معاملات میں انٹرنیٹ کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں اسکی ترقی کی رفتار اطمینان بخش ہے مگر تعطل کے وقفہ کو کم کر کے اس میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دو سال میں براڈ بینڈ کا استعمال 3 فیصد سے بڑھ کر 24 فیصد ہو چکا ہے جبکہ آئی ٹی فری لانسرز کے معاملہ میں پاکستان دنیا میں چوتھا مقام حاصل کر چکا ہے۔ یونیورسل سروسز فنڈ کے تحت دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز پہنچائی جا رہی ہیں تاہم انھیں سستا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ 2019ء تک دنیا کی 71 فیصد آبادی موبائل انٹرنیٹ استعمال کر رہی ہو گی اس لئے اس شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :