اکتوبر سے قبل ملازمین تنظیموں پر پابندی کا ایمپلائز ایکٹ2016 ختم نہ کیا گیا تو 25اکتوبر سے پورے آزاد کشمیر کے ملازمین اس کالے قانون کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال سے ایک تحریک کا آغاز کریں گے

جوائنٹ سپریم کونسل کے چیئرمین و پی ایم اے آزاد کشمیر کے مرکزی صدر ڈاکٹر واجد علی خان

بدھ 18 اکتوبر 2017 15:53

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) آزاد کشمیر کی25سے زائد ملازمین تنظیموں پر مشتمل جائنٹ سپریم کونسل کے چیئرمین و پی ایم اے آزاد کشمیر کے مرکزی صدر ڈاکٹر واجد علی خان نے کہا ہے کہ اگر 24اکتوبر سے قبل ملازمین تنظیموں پر پابندی کا ایمپلائز ایکٹ2016 ختم نہ کیا گیا تو 25اکتوبر سے پورئے آزاد کشمیر کے ملازمین اس کالے قانون کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال سے ایک تحریک کا آغاز کریں گے جو اس کالے قانون کے خاتمے تک جاری رہے گی اس دوران ایمرجنسی سروسز کے سوا ملازمین کسی قسم کی سروس فراہم نہیں کریں گئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ایمپلائز ایکٹ 2016 بد نیتی پر مبنی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس کو ملازمین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے انہوں نے حکوم اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ حالات کی سنگینی سے بچنے کے لیے 24اکتوبر سے قبل ملازمین تنظیموں پر پابندی کا ایمپلائز ایکٹ2016 منسوخ کریں ورنہ آزادکشمیر بھر کے ملازمین 25اکتوبر سے پورئے آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے جو ایکٹ 2016کی منسوخی تک جاری رہے گی اور حالات کی سنگینی کی ذمہ داری ملازمین پر نہیں ہو گی۔

متعلقہ عنوان :