پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کاپر ریگولیٹری ڈیوٹی کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے ،مہنگائی کیخلاف احتجاج

دو بل متعارف ،9محکموںکی رپورٹس ایوان میں پیش کی گئیں،کورم کی نشاندہی پر اجلاس میں20منٹ کا وقفہ،ایک گھنٹے بعد دوبارہ شروع ہوا پنجاب رورل روڈ پروگرام کے تحت اب تک 8ہزار 44کلومیٹرکارپٹ روڈز کی تعمیر85ارب لاگت سے مکمل ہو چکی ہیں‘ وقفہ سوالات

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے پر ریگولیٹری ڈیوٹی کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے اور مہنگائی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی ،اجلاس میں دو بل متعارف جبکہ9محکموںکی رپورٹس ایوان میں پیش کی گئیں،ایوان کو بتایا گیا ہے کہ خادم اعلیٰ پنجاب رورل روڈ پروگرام کے تحت اب تک 8ہزار 44کلومیٹرکارپٹ روڈز کی تعمیر85ارب لاگت سے مکمل ہو چکی ہیںاور اس منصوبے پر 100ارب خرچ کئے جائیں گے ۔

اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے ا سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میںاجلاس شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ مواصلات کے بارے میںسوالوں ے جوابات دیتے ہوئے صوبائی وزیر ملک تنویراسلم نے کہا کہ خادم اعلیٰ روڈ رورل پرواگرام کے تحت بننے والے تمام شا ہر ا ہو ں کے اطراف میں کل اخراجات کے ایک فیصد سے درخت لگائے جائیںگے اور اس سلسلہ میں اس پروگرام کے تحت پہلے ور دوسرے فیز میں بننے والی شاہراہوںکے لئے فنڈز محکمہ جنگلات کو جاری کردیئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے بعد قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے وفاقی حکومت کی جانب سے درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف آؤٹ آف ٹرن قرارداد پیش کرنے کی اجازت چاہی جس پر سپیکر نے کہا کہ آپ قواعد کی پیروی کریں۔جس پر میاں محمود الرشید نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس پرا سپیکر نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔

صوبائی وزیر تجارت شیخ علاؤالدین نے کہا کہ جناب سپیکر آپ ان کوقرارداد پیش کرنے کی اجازت دیں میں اس ٹیکس کے عائد کرنے کا جواز پیش کروں گا۔اسپیکر کی طرف سے اپوزیشن کو ریگولیٹری ڈیوٹی کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجاز ت نہ ملی جس پر اپوزیشن نے ایوان میں ریگولیٹری ٹیکس نا منظورکے نعرے لگانے شروع کر دئیے۔قائد حزب اختلاف میاں محمو دالرشید نے کہا کہ اس ڈیوٹی کے نفاذ سے مہنگائی مزید بڑھے گی جبکہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی وجہ سے خود کشیاں کررہے ہیں ۔

اسی شور شرابے کے دوران عارف عباسی نے کورم کی نشاندہی کردی۔ تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم تعداد پوری نہ ہو سکی جس پر 20منٹ کا وقفہ کردیا گیا ۔ تاہم ایک گھنٹے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہو ا توا سپیکر نے ایجنڈے پر موجود سرکاری بزنس پرکارروائی شروع کر دی ۔وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے زکوٰة و عشر اور صوبائی موٹر گاڑیوں کے حوالے سے دوترمیمی بل متعاف کرائے جنہیں اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 9محکموں پبلک سروس کمیشن2016ء ،پنجاب فنڈز کمیشن کی سالانہ رپورٹس2013-14ء ،2014-15ء،2015-16ء،محکمہ جنگلات کی مد بندی حسابات برائے سال2015-16ء محکمہ جات (ورکس ڈیپارٹمنٹ) سی اینڈ ڈبلیو،ایچ یو ڈی،اینڈ پی ایچ ڈی،آبپاشی،ایل جی اینڈ سی ڈی اور دانش سکولز اینڈ سینٹرز آف ایکسیلینس اتھارٹی،حکومت پنجاب کے حسابات کی آڈٹ رپورٹس سال2016-17ء ، ایف ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم کے حسابات کی سپیشل آڈٹ رپورٹس برائے سال2014-15-ء ،2015-16ء ،آشیانہ ہاؤسنگ سکیم (آشیانہ قائد )اٹاری سروبہ لاہور کے حسابات کی پراجیکٹ آڈٹ رپورٹ برائے سال2012-13ء،اضافی اسمبلی بلڈنگ لاہور کی تعمیر کے حسابات پر پراجیکٹ آڈٹ رپورٹ 2014-15ء ،چوہان ڈیم راولپنڈی محکمہ آبپاشی کے حسابات کی کا ر کر د گی آڈٹ رپورٹ سال2014-15ء اورپنجاب پبلک سیکٹر انٹر پرائز (اے آرایف ایس ای) کی حکومتی حسابات کی آڈٹ رپورٹس ایوان میں پیش کردی گئیں یہ رپورٹس وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے پیش کیں۔

ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج جمعرات صبح10بجے تک تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔