فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا بلواسطہ بڑھتے ہوئے ٹیکسوں کی شرح پر اظہا ر تشویش

بینکوں کے رقم نکلوانے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس اور 38 ۔ اے اور 40 ۔بی کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کے صوابدیدی اختیارات ختم کرنے کے مطالبہ کی مکمل حمایت کا اعلان

بدھ 18 اکتوبر 2017 20:43

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2017ء) لاہورچیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے بعدفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری نے ملک میں بلواسطہ طور پر بڑھتے ہوئے ٹیکسوں کی شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بینکوں کے رقم نکلوانے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس اور 38 ۔ اے اور 40 ۔بی کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کے صوابدیدی اختیارات ختم کرنے کے مطالبہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے ترجمان کا کہنا کہ پوری دنیا میں ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کو بتدریج ختم کر کے ان کی جگہ پر براہ راست ٹیکسوں کو رواج دیا جا رہا ہے مگر پاکستان میں یہ صورتحال یکسر مختلف ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی شرح 60 فیصد سے بھی زائد ہے جبکہ ان کو پہلے اکٹھا اور پھر واپس کرنے پر آنے والے اخراجات اس سے حاصل ہونے والے ٹیکسوں سے بھی بڑھ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال صرف کرپشن پھیلانے کا ذریعہ ہے حالانکہ اس سے حکومت کو کچھ حاصل نہیں ہوتا مگر حکومت ان کرپٹ عناصر کے ہاتھوں یر غمال بنی ہوئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس نظام کو ختم نہیں کیا جارہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان میں 3.5 ملین رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان مگر ان میں سے صرف ایک ملین ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو بھی انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے پر مجبور کرے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے اس دیرینہ مطالبے کو بھی دوہرایا کہ حکومت کو ٹیکسوں کا بوجھ موجودہ ٹیکس دہندگان پر ڈالنے کی بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہیے۔ اس سلسلہ میں ہر اس شخص سے ٹیکس وصول کیا جائے جس کی آمدنی مقررہ حد سے زیادہ ہے۔مزید کہا گیاہے کہ بینکوں سے رقم نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے لوگوں کا بینکوں پر اعتبار ختم ہو رہا ہے اور وہ بینکوں کی بجائے دوسرے ذرائع سے رقم کا لین دین کر رہے ہیں جو ملکی معیشت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایف بی آر کے افسروں کے صوابدیدی اختیارات بھی ختم کرنے چاہیں جن کے تحت وہ نہ صر ف صنعتی اور کاروباری اداروں میں گھس کر ان کا ریکارڈ قبضہ میں لے رہے ہیں بلکہ کئی اداروں کے بینک اکائونٹ بھی منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے جہاں کاروباری افرادمیں خوف و ہراس پھیل رہاہے وہاں تاجر دوست حکومت کا تشخص بھی مجروح ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری پر اعتماد کرے اور 38 ۔ اے اور 40 ۔بی کے تحت ایف بی آر کے افسروں کو حاصل شدہ صوابدیدی اختیارات فوری طور پر واپس لئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :