شریف خاندان کے قانونی مشیر اچانک لندن روانہ ہوگئے

خواجہ حارث کی جونیئر وکیل کی عدالت پیشی پر عدالت کا اظہار برہمی،خواجہ حارث کو اچانک لندن جانا پڑا جس کی وجہ سے حاضرنہیں ہوسکتے ،جونئیر وکیل ملزم کو جیل بھیجا جائے تب ہی ان کے وکیل پیش ہو ں گے، نیب پراسکیوٹر کی عدالت سے استدعا

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2017ء) شریف خاندان کے قانونی مشیر عدالت کو ٹائم دیئے جانے کے باوجود اچانک لندن روانہ ہوگئے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج کو جونیئر وکیل کی جانب سے بتائے جانے کے بعد فاضل جج نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کٹہرے میں بلا لیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی احتساب عدالت میں چھٹی پیشی کے موقع پر اسحاق ڈار عدالت کی جانب سے مقرر کئے گئے وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کے دونوں گواہان عبدالرحمان گوندل اور مسعود غنی بھی کمرہ عدالت پہنچے تو شریف خاندان کے قانونی مشیر خواجہ حارث کی جونیئر وکیل مومنہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث کو اچانک لندن جانا پڑا جس کی وجہ سے حاضرنہیں ہوسکتے جس پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کو کٹہرے میں بلا لیا یہاں پر نیب پراسکیوٹر نے وزیر خزانہ کو کافی تنگ کئے رکھا اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو جیل بھیجا جائے تب ہی ان کے وکیل پیش ہو ں گے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے استدعا کی کہ ان کے وکیل بیرون ملک سے مزید مہلت دی جائے بعد ازاں عدالت نے غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس میں مزید مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت پیر 23 اکتوبر تک ملتوی کردی دوران سماعت عدالت نے گواہان کے بیانات اور ان پر جرح کرنے کے حوالے سے خاتون جونیئر وکیل کو ہدایت کی تو مومنہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کوجرح کرنے کا حکم نہیں دیا گیا واضح رہے کہ شریف خاندان کے قانونی مشیر خواجہ حارث کے اچانک بیرون ملک جانے کے حوالے سے شریف خاندان پر فرد جرم عائد کئے جانے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھناشروع ہوگئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :