حکومت کے منی بجٹ سے عوام کیلئے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا فیصلے پر نظرثانی کی جائے،شیخ عامر وحید

نصف عرصے میں منی بجٹ کا اعلان پالیسی سازوں کی طرف سے مناسب منصوبہ بندی کے فقدان کا مظہر ہے، صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ حکومت نے تجارتی خسارہ کو کم کرنے کیلئے 36نئی درآمداتی اشیاء اور 240موجودہ درآمداتی اشیاء پر پچاس فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھا کر منی بجٹ پیش کیا ہے جس سے عوام کیلئے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا اور کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوں گی لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے تقریبا نصف عرصے میں منی بجٹ کا اعلان پالیسی سازوں کی طرف سے مناسب منصوبہ بندی کے فقدان کا مظہر ہے۔ انہوںنے کہا کہ خاص طور پر پھلوں و سبزیوں سمیت کھانے پینے کی چیزوں پر پچاس فیصد تک ڈیوٹی میں اضافہ عام آدمی کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا اور کاروبار کو بھی متاثر کرے گا۔

(جاری ہے)

شیخ عامر وحید نے کہا کہ بعض درآمداتی چیزیں مقامی مصنوعات کی پیداوار میں خام مال کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں اور ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے سے ہماری برآمدات مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کی بجائے حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ برآمداتی شعبے کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور برآمدات کو فروغ دینے میں نجی شعبے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے جس سے تجارتی خسارے میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات پچھلے تین سال سے تنزلی کا شکار ہیں لیکن حکومت نے اس عرصے میں برآمدکنندگان کے اہم مسائل حل کرنے کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان برآمدات کیلئے زیادہ تر ٹیکسٹائل مصنوعات پر انحصار کر رہا ہے جبکہ زرعی اور ایس ایم ای شعبے کی برآمدات میں کمی ہوئی ہے جس سے تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ایس ایم ای شعبے کے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرے، نجی شعبے خاص طور پر ایس ایم ایز کو کمرشل بینکوں کے ذریعے آسان شرائط پر قرضہ فراہم کرنے کی کوشش کرے اور درآمداتی خال مال پر ٹیکسوں میں کمی کرے جس سے برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا اور تجارتی خسارہ کم ہو گا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار احمد مرزا نے کہا حکومت کو چاہیے تھا کہ یکطرفہ طور پر منی بجٹ کا اعلان کرنے سے پہلے ملک کے چیمبرز آف کامرس اور تاجر رہنمائوں کو پوری طرح اعتماد میں لیتی تا کہ تجارتی خسارہ پر قابو پانے کیلئے متفقہ حکمت عملی وضع کی جا سکتی۔ لہذا انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ حکومت آئندہ اس طرح کے یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرے۔ ۔