سینیٹر محسن عزیز کی سربراہی میںسینٹ قائمہ کمیٹی برائے نجکاری و شماریات کا اجلاس

27سالوں کے دوران مجموعی طور پر 172اداروں کی نجکاری سی6کھرب 48آرب روپے حکومت کو وصول ہوئے ، وزارت حکام اگلے عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیاں مردم شماری کے ابتدائی نتائج پر کرانے کے لئے مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی، شماریات حکام کمیٹی نے یوبی ایل ،الائیڈ بنک اور حبیب بنک کے بقایا شئیرز کی فروخت میں7فیصد رعایت دینے کا نوٹس لیتے ہوئے اگلے اجلاس میں تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کردی

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری و شماریات کے اجلاس میں وزارت کے حکام نے بتایاہے کہ گذشتہ 27سالوں کے دوران مجموعی طور پر 172اداروں کی نجکاری سی6کھرب 48آرب روپے حکومت کو وصول ہوئے ہیں،پی آئی اے کی نجکاری کیلئے پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش کیا جائے گا، شماریات کے حکام نے بتایاہے کہ اگلے عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیاں مردم شماری کے ابتدائی نتائج پر کرانے کے لئے مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے ،کمیٹی نے یوبی ایل ،الائیڈ بنک اور حبیب بنک کے بقایا شئیرز کی فروخت میں7فیصد رعایت دینے کا نوٹس لیتے ہوئے اگلے اجلاس میں تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیرمین سینیٹر محسن عزیز کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میںکمیٹی کے اراکین سینیٹر ملک نجم الحسن اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے علاوہ وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز ،وفاقی وزیر شماریات کامران مائیکل اور دیگر حکام نے شرکت کی اس موقع پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیرمین شماریات ڈویژن آصف باجوہ نے بتایا کہ حالیہ مردم شماری پر 18آرب روپے سے زائد خرچ ہوئے ہیں اور صرف کراچی میں ایم کیو ایم کی جانب سے اعتراضات کے علاوہ سندھ سمیت تمام صوبوں کو مشاورت سے مطمئین کر دیا ہے انہوںنے بتایاکہ ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی کی آبادی جتنی بتائی جا رہی ہے وہ درست نہیں ہے دراصل کراچی میں گذشتہ 19سالوں سے بڑھنے والی آبادی کو شہر میں شامل کرنے کا کوئی نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ 2016میں ایک عالمی سروے کے مطابق کراچی کی آبادی1کروڑ 60لاکھ بتائی گئی ہے اور ایم کیو ایم کے مطابق اگر کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ تصور کی جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ابادی میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کسی طور بھی ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرانے کے حوالے سے تین تجاویز رکھی گئی تھی کہ اگلے عام انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت کرائے جائیں دوسری تجویز یہ تھی کہ مردم شماری کے حتمی نتائج تک انتخابات موخر کئے جائیں یا پھرابتدائی نتائج پر ہی نئی حلقہ بندیاں کرائی جائیں اور چاروں صوبوں نے ابتدائی نتائج پر نئی حلقہ بندیاں کرانے کی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے اور اس کیلئے مردم شماری ایکٹ میں ترمیم کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز سمیت پی آئی اے اور دیگر اداروں کی وجہ سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے اور اگر یہی رقم معیشت کو بہتر کرنے پر خرچ کی جاتی تو آج پاکستان سنگاپور کے برابر ہوتا انہوںنے کہاکہ آج سٹیل ملزکے زمی186آرب روپے کے قرضے اور پی آئی اے کے ذمے 300آرب روپے سے زائد کے قرضے واجب الادہ ہیں اور حکومت ان اداروں کو چلانے کیلئے ہر سال اربوں روپے مذید فراہم کرتی ہے انہوںنے کہاکہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے اور جو ادارے حکومت نے پرائیوٹائز کئے ہیں وہ آج بلندیوں پر ہیں انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بل کے موقع پر اپوزیشن کی شدید مخالفت کے بعد ترمیم کی گئی اور ادارے کے انتظامی حقوق فروخت کرنے کی ممانعت رکھی گئی مگر ایسی حالت میں کوئی بھی اس ادارے میں سرمایہ کاری کیلئے نہیں آئے گا جب انہیں انتظامی اختیارات نہیں ملیں گے انہوںنے کہاکہ حکومت اس سلسلے میں ایک ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گی تاہم اس سے قبل تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی اس موقع پر وزارت کے افسران نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایاکہ گذشتہ27سالوں کے دوران 172سرکاری یونٹس کی نجکاری سے حکومت کو 1کھرب 48آرب 60کروڑ روپے حاصل ہوئے ہیں انہوںنے بتایاکہ گذشتہ 4سالوں کید وران 5سرکاری یونٹس کی نجکاری سے 1کھرب72آرب 60کروڑ روپے حاصل ہوئے ہیں کمیٹی کے استفسار پر حکام نے بتایاکہ یو بی ایل ،الائیڈ بنک اور حبیب بنک میں حکومت کے سارے شیئر فروخت کئے جا چکے ہیں انہوںنے انکشاف کیا کہ شیئر کی فروخت میں 7فیصد کی رعایت کی گئی ہے جس پر کمیٹی کے چیرمین نے کہاکہ منافع بخش شیئر کی فروخت میں رعایت کیوں دی گئی ہے اور اس وقت عالمی سطح پر شیئر کے نرخ کیا تھے کمیٹی نے اگلے اجلاس میں تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری سے قبل سندھ حکومت کے ساتھ مشاورت کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

۔۔اعجاز خان