سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا ایف بی آ ر کو ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے صارفین سے ودہولڈنگ ٹیکس کی وصول کرکے مکمل طور پر قومی خزانہ میں جمع نہ کرانے کی شکایات پر تشویش کا اظہار

،و ہفتوں میں ودہولڈنگ ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں مضاربہ سکینڈل کے 29کیسز کی انکوائری ہوئی ،31477 متاثر ہوئے ، 22ارب روپے کے نقصان کا دعوی کیا گیا 45افراد گرفتار ،64کروڑ روپے کی نقدی وصولی ہوئی،1ارب ساٹھ کروڑ کی پراپرٹی نیب کے قبضے میں ہے،ملتان میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے چین کی تحقیقات کے مطابق پاکستانی شخص اور کمپنی ملوث نہیں، کمیٹی کو متعلقہ حکام کی بریفنگ

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:49

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیڈرل بور ڈ آ ف ریونیو( ایف بی آ ر ) کو ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے صارفین سے ودہولڈنگ ٹیکس کی وصول کرکے مکمل طور پر قومی خزانہ میں جمع نہ کرانے کی شکایات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایف بی آر سے دو ہفتوں میں ودہولڈنگ ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں،کمیٹی کو آ گاہ کیا گیا کہ مضاربہ سکینڈل کے 29کیسز کی انکوائری کی گئی،31ہزار 4سو 77افراد اس میں متاثر ہوئے ،مضاربہ متاثرین نے 22ارب کے نقصان کا دعوی کیا ہے،45افراد گرفتار ہوئے ،64کروڑ روپے کی نقدی ریکوری ہوئی جبکہ1ارب ساٹھ کروڑ کی پراپرٹی نیب کے قبضے میں ہے،ملتان میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے چین کی تحقیقات کے مطابق پاکستانی شخص اور کمپنی ملوث نہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار نیب ،ایس ای سی پی اور ایف آ ئی اے کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ بد ھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹر سے ودہولڈنگ ٹیکس وصولیوں پر معاملہ پر بریفنگ دی گئی۔اراکین کمیٹی نے ٹیلی کام سیکٹر سے ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ودہولڈنگ ٹیکس صارفین سے وصول کیا جاتا ہے خزانہ میں جمع کیوں نہیں ہوتا ۔

کمیٹی نے ایف بی آر سے دو ہفتوں میں حکام ٹیلی کام سیکٹر سیودہولڈنگ ٹیکس وصولیوں کا ڈیٹا مانگ لیا ۔اجلاس میں مضاربہ سکینڈل کی ریکوریوں کے حوالے سے نیب حکام نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ مولویوں نے مساجد میں اعلان کیا کہ بینکوں کا پیسہ حرام ہے۔فتوے جاری ہونے کے بعد عوام نے مضاربہ میں سرمایہ کاری کی ۔لوگوں کو کہا گیا آپ کو جائزہ منافع دیا جائے گا۔

ملوث لوگوں کو گرفتار کیا گیا ۔29کیسز کی انکوائری کی گئی۔مضاربہ میں زیادہ نقصان اسلام آباد راولپنڈی میں ہوا ۔31ہزار 4سو 77افراد اس میں متاثر ہوئے ۔مضاربہ متاثرین نے 22ارب کے نقصان کا دعوی کیا ہے۔45افراد گرفتار ہوئے ۔64کوڑ روپے کی نقدی ریکوری ہوئی ۔1ارب ساٹھ کروڑ کی پراپرٹی نیب کے قبضے میں ہے۔ کمیٹی نے عوام کو فراڈ سے بچنے کے لئے نیب کو سوشل میڈیا پر آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی۔

ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ غیر متروکہ املاک میں فرسٹ وویمن بینک سے فراڈ کا آغاز ہوا۔اے پی او کے ڈائریکٹر خالد نیشنل بینک میں صدف نامی خاتون رفیق قریشی سمیت دوستوں کا گروپ ملوث ہے ۔رفیق قریشی پریشر برداشت نہ کر سکا اس کا انتقال ہو گیا ۔30کروڑ دس لاکھ کی ریکوری کی گئی ۔فراڈ میں حبیب بینک نیشنل بینک اور اے پی او کے ملازمین ملوث ہیں ۔

مجوعی طور پر 1ارب نوے کروڑ کا فراڈ کیا گیا۔رفیق قریشی نامی ملزم کی بیوی اور بچے بھی ملزمان میں آتے ہیں ۔فرسٹ وویمن بینک کے آفیسر کی بیوی نے 1کروڑ ستر لاکھ کے جانور فرخت کر دئیے۔اجلاس میںملتان میٹرو بس منصوبے میں 17کروڑ ڈالر کی کرپشن کے معالہ پر ایس ای سی پی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ جو دفتر خارجہ نے خط کو مستر د کیا۔دفتر خارجہ حکام کے مطابق لیٹر جعلی ہے ۔تمام کاونٹر پارٹس سے ڈیٹا لیا جائے گا ۔چین نے تحقیقات مکمل کر لی۔چین کی تحقیقات کے مطابق پاکستانی شخص اور کمپنی ملوث نہیں ۔30 اگست کی چینی حکام کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے پیسہ نہیں گیا۔سینیٹر سعود مجید نے کہاکہ چینی حکام تسلیم کرتے ہیں پاکستان سے پیسے نہیں گئے۔