جموںکی کوٹ بھلوال جیل میں نظربندوں کوبرہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کی اطلاعات

انسانی حقوق کمیشن نے پولیس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات اور سپرانٹنڈنٹ کوٹ بھلوال جیل کو ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

جمعرات 19 اکتوبر 2017 14:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیںانسانی حقوق کمیشن نے جموںکی کوٹ بھلوال جیل میں نظربندوں کے ساتھ ظلم وتشدداور غیر انسانی سلوک خاص طورپر جموںکی کوٹ بھلوال جیل میں برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانہ کی اطلاعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات اور سپرانٹنڈنٹ کوٹ بھلوال جیل کو ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کاحکم جاری کیا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انسانی حقوق کمیشن کے ممبر جنگ بہادر نے کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند ایک کشمیری کی برہنہ تصویر اور اسے تشدد کا نشانہ بنانے کی خبر کا از خود نوٹس لیا ہے۔انہوںنے اس سلسلے میں سماعت کے دوران پولیس کے سربراہ ، ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات اور سپر انٹنڈنٹ کوٹ بھلوال جیل کواس معاملے کی ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کاحکم جاری کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے جیل کے میڈیکل افسر کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ نظربندوں کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی اور انکے طبی معائنے کی رپورٹ بھی پیش کریں۔جنگ بہاد رنے اس موقع پر کہاکہ ابتدائی طور پر یہ نظر آرہا ہے کہ یہ انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے اور اس کو آہنی ہاتھوں سے نپٹا جانا چاہے۔انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے انتظامیہ اس سلسلے میں لاعلمی کا اظہار کرتی ہے جبکہ انہیں جیلوں میں نظر بند تمام قیدیوں کے عزت و وقار کا تحفظ کرنا چاہیے۔

انہوںنے کہا کہ جیل کا کسی بھی وقت اچانک معائنہ کرنے اور اس کیس کی کاروائی میں پیش رفت کرنے سے قبل پولیس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات اور کورٹ بھلوال جیل کے سپرانٹنڈنٹ اس سلسلے میں مفصل رپورٹ پیش کریں۔ واضح رہے کہ ایک مقامی اخبار میں’’جموںکی کوٹ بھلوال جیل کے ابو غریب قید خانے میں تبدیل ہونے‘‘ کی خبر کے ساتھ ایک تصویر شائع ہوئی تھی جس میں ایک کشمیری نظربند کو برہنہ حالت میں تشدد کا نشان بنتے ہوئے دکھاگیا تھا ۔ خبر میں کہا گیا کہ جیل میں کشمیری نظربندوں پر غیر انسانی تشدد کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :