ْ نجی اخبار کی رپورٹنگ پر افسوس ہے ،
موجودہ حکومت کی طرف سے قرضوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں کہی جو خبر سے اخذ کی گئی، صدر مملکت نے حکومت کی طرف سے لیے گئے قرضوں کی کسی مقدار کا ذکر نہیں کیا، ترجمان ایوانِ صدر
جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:09
(جاری ہے)
ترجمان ایوان صدر نے مزید کہا کہ صدر مملکت نے سے کے دوران میں حکومت کی طرف لیے گئے قرضوں کی کسی مقدار کا ذکر نہیں کیا ۔
تاہم انھوں نے سے کے درمیان میں اس وقت کی حکومت کی طرف سے لیے گئے قرضوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کو حق ہے کہ وہ سوال کریں کہ ان رقوم سے ملک میں کون سے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئی ترجمان ایوانِ صدر نے کہا کہ مذکورہ اخبار کی خبر تضاد پر مبنی ہے جس کے ابتدائیے میں موجودہ حکومت پر بھاری قرضے حاصل کرکے کوئی ترقیاتی منصوبہ نہ بنانے کی بات کہی گئی ہے جبکہ اسی خبر کے آخری حصے میں موجودہ دور حکومت میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیم کی تعمیر کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں اضافے اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا ذکر ہے جس سے خبر کا تضاد واضح ہے۔صدر مملکت نے اپنی تقریرمیں واضح طور پر کہا تھا کہ موجودہ حکومت کو میں 14 ہزار8 سو ارب روپے کے قرضے ورثے میں ملے تھے۔ عوام کو پوچھنا چاہیے کہ یہ قرضے کس ترقیاتی منصوبے پر خرچ کیے گئی صدر مملکت نے مزید کہا تھا کہ سے تک ملک میں بہت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام ہوا جن میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیموں سمیت بجلی کی پیداوار کے بہت سارے منصوبے شامل ہیں جن سے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی یا برائے نام رہ جائے گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن،حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
مرد ڈاکٹرز کے مقابلے خواتین ڈاکٹرز بہتر اور بر وقت علاج کرتی ہیں
-
6 ماہ سے غزہ کے فلسطینیوں پرمظالم دیکھ کرشدید غصہ اور مایوسی ہے،۔ ملالہ
-
گجرات میں ہسپتال کی چھت گرنے پر وزیراعلیٰ کا سخت ایکشن
-
ایران کے صدر کا دورہ پاکستان بہت بڑی پیشرفت تھی،خواجہ آصف
-
اصولی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے، عمران خان
-
آئی ایم ایف مثبت رائے دیتا ہے توپاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا،ڈونلڈ بلوم
-
اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن 6 مئی تک معطل
-
وزارت اعلیٰ کی کرسی آسان نہیں تھی‘ آگ کے دریا سے گزر کر یہاں پہنچنا پڑا، مریم نواز
-
حکومت اپوزیشن مذاکرات، پبلک اکاؤنٹس و دیگر کمیٹیوں کی تشکیل کا فارمولا طے پانے کا امکان
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.