فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کی گاڑی کو بنیاد بنا کر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے، الیکشن کمیشن

جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے وکیل فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر سے اکیلے میں ملاقات کرنے کی استدعا کی تھی جسے چیف الیکشن کمشنر نے مسترد کر دیا تھا جس کے بعد انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کی گاڑی کو بنیاد بنا کر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے۔ الیکشن کمیشن اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ کسی سیاسی جماعت یا شخصیات کے لغو و بے بنیاد الزامات یا بیانات سے مرعوب اور بلیک میل نہیں ہو گا۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے ملاقات کیلئے وقت مانگنے پر انہیں بتایا کہ آپ کا کیس زیر سماعت ہے اس لئے میں آپ سے اسی صورت میں مل سکتا ہوں جب دوسرا فریق بھی موجود ہو کیونکہ انصاف کا تقاضا بھی یہی ہے۔

(جاری ہے)

اس انکار کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا میں چیف الیکشن کمشنر کی گاڑی کے حوالہ سے نازیبا بیان دیا جس کی الیکشن کمیشن نے سختی سے تردید کی اور انہیں تنبیہ کی کہ ایسے بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی بیانات الیکشن کمیشن جیسے آئینی ادارہ کے خلاف دینے سے گریز کیا جائے بصورت دیگر قانون کے مطابق آئینی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے، ان کا بیان حقائق کے برعکس تھا جس کا مقصد صرف الیکشن کمیشن کے آئینی تقدس کو ٹھیس پہنچانا تھا جو کہ سرا سر من گھڑت اور غلط ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر زیر سماعت کیس کے دوران کسی بھی پارٹی کے وکیل سے علیحدگی میں ملاقات نہیں کرتے۔