پاکستان سالانہ50 2بلین سے زائد کثیر زرمبادلہ خورد نی تیل کی درآمد پر خر چ کردیتا ہے

زیادہ مقدار پام آئل کی ہے جو صحت کے لیے مضر ہے کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ اور موسمی تغیرات کی وجہ سے تیلدار اجناس کی پیداوار کم ہے، ڈاکٹر مخدوم حسین

جمعرات 19 اکتوبر 2017 20:32

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) پاکستان سالانہ50 2بلین سے زائد کثیر زرمبادلہ خورد نی تیل کی درآمد پر خر چ کرتا ہے جس میں زیادہ مقدار پام آئل کی ہے جو صحت کے لیے مضر ہے۔ کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ اور موسمی تغیرات کی وجہ سے تیلدار اجناس کی پیداوار کم ہے لیکن جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور زرعی مداخل کے درست استعمال سے ان کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرمخدوم حسین سابقہ ڈائریکٹر گندم و تیلدارا جناس ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس کے سالانہ ریسرچ پروگرام برائے ربیع فصلات 2017-18 کے سلسلہ میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادمیں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس پروگرام میں سال رواںکے دوران تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس کی طرف سے تیلدار اجناس کی پیداوار میں حائل رکاوٹوں خصوصاً بیماریوں ، کیڑوں کے حملہ اور پیداوار میں کمی میں قابو پانے کے لیے کئے جانے والے تجربات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے علاوہ ملک بھر سے زرعی سائنسدانوںاور دیگر آئل سیڈز سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ڈاکٹر مخدوم حسین نے کہا کہ پاکستان میں سرسوں کی کاشت کے لیے جامع سروے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ تیلدار اجناس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کے ساتھ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بھی ضروری ہے۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ سرسوں اور کینولہ کی کم دورانیہ کی بیماری کے خلاف قوت مدافعت رکھنے اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام تیار کریں۔

قبل ازیں محمد آفتاب ڈائریکٹر تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس نے شرکاء کو ادارے کی طرف سے گزشتہ سال کئے گئے تجربات کے نتائج اور آئندہ سال کے دوران کی جانے والی ریسرچ کے بارے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت پنجاب کی خصوصی مہم ’’گندم ضرورت کے لیے ،کینولا منافع کے لیے ‘‘ نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ اس کے تحت کاشتکاروں کو دی جانے والی سبسڈی سے کینولا کی کاشت کو فروغ ملے گااوراس کی کاشت سے خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد بھی ملے گی۔اجلاس کے اختتام پر آئل ملز ایسوسی ایشن کے صدر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا