نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پاکستان میںلیپ ٹا پ اور کمپیوٹر ٹیبزتیار کرے گی، ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ،این آ ر ٹی سی کو مصنوعات کی تیاری کے لئے ٹیکسز میں چھوٹ یا استثنیٰ دیا جائے، این آ ر ٹی سی کو انکم ٹیکس آ

رڈیننس2001کے تحت انکم ٹیکس کی کوئی چھوٹ نہیں دی ہے اور نہ ہی مواد کی درآمد پر کوئی ٹیکس کی چھوٹ یا استثنیٰ دیا جارہا ہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کو این آر ٹی سی کے حکام کی بریفنگ متفقہ طور پر سفارش کی کہ فیڈرل بورڈ آ ف ریو نیو اور این آ ر ٹی سی کے حکام ملکر اس معاملہ کو حل کریں اور ایف بی آر معاملہ پر کمیٹی کو 30دن میں رپورٹ پیش کرے،کمیٹی کی ہدایت

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:01

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کو نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی( این آر ٹی سی )کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے آ گاہ کیاہے کہ نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پاکستان میںلیپ ٹا پ اور کمپیوٹر ٹیبزتیار کرے گی،لیپ ٹیپ کی تیاری کے حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے،این آ ر ٹی سی کو مصنوعات کی تیاری کے لئے ٹیکسز میں چھوٹ یا استثنیٰ دیا جائے، این آ ر ٹی سی کو انکم ٹیکس آ رڈیننس2001کے تحت انکم ٹیکس کی کوئی چھوٹ نہیں دی ہے اور نہ ہی میٹیریل کی درآمد پر کوئی ٹیکس کی چھوٹ یا استثنیٰ دیا جارہا ہے،کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ فیڈرل بورڈ آ ف ریو نیو اور این آ ر ٹی سی کے حکام ملکر اس معاملہ کو حل کریں اور ایف بی آر معاملہ پر کمیٹی کو 30دن میں رپورٹ پیش کرے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس کمیٹی چئیرمین خواجہ سہیل منصور کی صدارت میں ہوا۔اجلاس کو نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی( این آر ٹی سی) کے مینیجنگ ڈائریکٹربرگیڈئیرتوفیق نے نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کی آ ئی ٹی سے متعلقہ مصنو عات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ا ٓ گاہ کیا کہ نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پاکستان کی پہلی کمپنی ہو گی جو لیپ ٹا پ اور کمپیوٹر ٹیبزتیار کرے گی۔

لیپ ٹیپ کی تیاری کے حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔پاکستان میں غیر معیاری لیپ ٹاپ فروخت کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ فیڈرل بور ڈ آ ف ریو نیو نے این آ ر ٹی سی کو انکم ٹیکس آ رڈیننس2001کے تحت انکم ٹیکس کی کوئی چھوٹ نہیں دی ہے اور نہ ہی میٹیریل کی درآمد پر کوئی ٹیکس کا استثنی دیا ہے۔ این آ ر ٹی سی کا قومی سلامتی کے حوالے سے حساس نوعیت کا کام بھی کررہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مصنوعات اور سروسز فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ ملک کے مفاد میں این آ ر ٹی سی کو مصنوعات کی تیاری کے لئے ٹیکسز میں چھوٹ یا استثنی دیا جائے۔چئیرمین کمیٹی خواجہ سہیل منصو ر نے کہاکہ ہائی ٹیک کمپنی ملک کی ضرورت ہے۔۔ این آ ر ٹی سی کے معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ فیڈرل بورڈ آ ف ریو نیو اور این آ ر ٹی سی کے حکام ملکر اس معاملہ کو حل کریں اور ایف بی آر معاملہ پر کمیٹی کو 30دن میں رپورٹ پیش کرے۔