کراچی ،بچوں کیلئے سڑک کنارے فٹ پاتھ اسکول کے قیام سے غریب بچے علم حاصل کرنے میں مشغول

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 16:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) شہر قائد میں سڑک پر رہنے والے بچوں کیلئے سڑک کنارے فٹ پاتھ اسکول کے قیام سے غریب بچے علم حاصل کرنے میں مشغول ہیں۔شہر قائد میں جہاں سیکڑوں اسکول قائم ہیں وہیں ہزاروں بچے علم کی شمع سے محروم ہیں، پاکستان کے اہم شہر کراچی میں اسکول کے اوقات کے دوران سینکڑوں بچے سڑکوں پر کام کرتے ، بھیک مانگتے اور نشے میں گومتے پھرتے نظر آتے ہیں ۔

جن کے پاس اسکول کی فیس اخراجات کے لیے سرمایہ ہی میسر نہیں ہوتا جس کے باعث زمانہ انہیں حقیر نگاہوں سے دیکھتا ہے۔ایسے بچے بچپن ہی سے اپنا پیٹ پالنے کے لیئے مزدوری کرتے ، بھیک مانگتے ، اور سڑکوں پر کام کرتے نظر آتے ہیں۔کراچی میں ڈیفنس کے علاقے اور حضرت عبداللہ شاہ کے مزار کے سامنے واقع فلائی اوور کے نیچے ایک فلاحی تنظیم اوشن ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے ان سڑک پر رہنے والوں بچوں کی تعلیم کا بندوبست کیا گیا ہے جہاں اسٹریٹ چلڈرن کو مفت تعلیم ، یوففارم ، کتابیں ، کھانا فراہم کیا جاتا ہے اور یہ ہی نہیں روزانہ فی بچہ 50 روپے بھی دیئے جاتے ہیں تاکہ جتنی دیر وہ کام چھوڑ کر پڑھائی کریں اس بدلے انہیں علم کے ساتھ ساتھ کچھ رقم بھی میسر ہوجائے،شاید یہ دو کروڑ آبادی کا پہلا اسکول ہے جہاں طلبہ اور طالبات تعلیم بمع معاوضہ وسول کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان بچوں میں وہ بھی شامل ہیں جو سڑک پر اپنی رات گزارتے ہیں یا پھر وہ بچے ہیں جو سڑکوں پر کام کاج کرتے ہیں،یہ اسکول صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک تدریس کے فرائض سرانجام دیتا ہیں۔اس دوران فٹ پاتھ کے دونوں اعتراف موجود سڑکوں ٹریفک روانی اپنے عروج پر ہوتی ہے ۔اوشن ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے قائم کردہ اس فٹ پاتھ اسکول تقریبا 600بچے تعلیم حاصل کرہے ہیں جن سے نہ صرف ان بچوں کا مستقبل روشن ہوگا بلکہ ملک کا مستقبل بھی روشنی کی جانب گامزن ہوگا اس آرگنائزیشن کی جانب سے نہ صرف اسٹریٹ چلڈرن بلکہ بے سہارا خواتین کو بھی کئی ہنر سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ بھی اپنی محنت سے اپنا گزر بسر کرسکیں، لیکن کا اِس حوالے سے لوگوں کی جانب سے زیادہ تعاون نہیں کیا جاتا۔

فٹ پاتھ اسکول کی روح رواں سیدہ انفاس علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ کام آسان نہ تھا کیونکہ بچوں کو بھیک مانگے پر مجبور کرنے والے مافیہ کے خلاف ایک قدم تھا لیکن ہمت اور حوصلے سب کام آسان ہوجاتے ہیں ،ملک میں اپنے شہرویوں کو تعلیم دینا حکومت کا کام ہے لیکن اگر وہ نہ کریں تو ہم سب کو اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی کڑور سے زیادہ بچے اسکول نہیں جاتے یہ ان تک پہنچنے کی کوشش ہے، ہمیں اسٹریٹ چلڈرن کو پیسے دے بھیکاری نہیں بنانا چایئے بلکہ ایسا کام کریں جس سے ان بچوں میں شعور اجاگر ہو اور یہ بچے غلط کام ، نشوں کو چھوڑکر علم حاصل کرکے اپنا مستقبل بہتر بنائیں۔

متعلقہ عنوان :