مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کر کے بین الاقوامی سطح پر اپنی جدوجہد کا احساس دلایا ہے ، راجہ فاروق حیدر

ہمارا کام ان کی قربانیوں، جدوجہد اور محنت کو دنیا کے سامنے لے کر جا نا ہے یہ نہیں کہتامسئلہ کشمیر حل کروا کے واپس جا رہے ہیں لیکن اپنی بساط کے مطابق کشمیریوں کا پیغام مہذب اقوام تک پہنچانے کی کوشش ضرور کی ہے ْتارکین وطن اپنے روزگار اور دیگر معاملات زندگی کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو یورپی اقوام تک پہنچانے میں اپنا حصہ ڈالیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر کی دورہ یورپ وبرطانیہ مکمل کر کے وطن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 17:23

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا انتہائی مختصر وفد کے ہمراہ دو ہفتوں کا دورہ یورپ و برطانیہ مکمل۔وزیراعظم کے ہمراہ سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق بھی تھے۔ اس دوران وزیراعظم آزادکشمیر نے یورپین پارلیمنٹ میںہفتہ کشمیر کی تقریبات میں شرکت کے علاوہ فرانس، اٹلی، برطانیہ میں مختلف کانفرنسز اور تارکین وطن کے اجتماعات سے خطاب کیا پاکستان روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر اپنی جدوجہد کا احساس دلایا ہے ہمارا کام صرف ان کی قربانیوں، جدوجہد اور محنت کو دینا کے سامنے لے کر جا نا ہے یہ قطعی طور پر نہیں کہتاکہ مسئلہ کشمیر حل کروا کے واپس جا رہے ہیں لیکن اپنی بساط کے مطابق روائیتی طریقہ کار سے ہٹ کر انسانی نقطہ نظر سے یورپین اقوام تک ان مظلوم آنکھوں سے محروم بنیادی حقوق سے جبری طورپر دور محروم رکھے جانے والے کشمیریوں کا پیغام مہذب اقوام تک پہنچانے کی کوشش ضرور کی ہے یورپین اراکین پارلیمنٹ، سول سوسائٹی ، میڈیا ، انسانی حقوق کی تنظیموں تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز پہنچانے کی کوشش کی ہے اس کے ساتھ ساتھ یورپ میں مقیم تارکین وطن کو بھی متحرک کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں تاکہ تارکین وطن اپنے روزگار اور دیگر معاملات زندگی کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو یورپی اقوام تک پہنچانے میں اپنا حصہ ڈالیں دوہری شہریت کے حامل افراد اور باالخصوص ان کی اولادیں جن میں نوجوان بچے بچیاں شامل ہیں کو مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے مکمل آگاہی دیںگے تاکہ وہ وہاں مقامی طور پر بہتر انداز میں اپنے مظلوم بھائیوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کرسکیںتارکین وطن کو آزاد حکومت کی کارکردگی کے بارے میں بتایا مقصود تھا تا کہ ان کا اعتماد بحال ہو اور وہ کھل کر آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کر سکیں دورہ کے دوران میں نے یورپین اراکین پارلیمنٹ، سول سوسائٹی، عوامی حقوق کی تنظیموں کو دعوت بھی دی کہ وہ آزادکشمیر کا دورہ کریں ، لائن آف کنٹرول پر بھی جائیں اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جا کر دیکھیں کہ ہندوستان کس قدر مظالم ڈھا رہاہے وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ یورپین سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ یورپین اقوام کے بھارت کے ساتھ تجارتی معائدوں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بند کرنے سے مشروط کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دورہ کو کامیاب بنانے میں کشمیرکونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید ، مسلم لیگ ن آزادکشمیر برطانیہ کے تمام عہدیداران مبارکباد کے مستحق ہیں وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ وہ آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک سے باہر سیاست کے بجائے صرف او ر صرف کشمیر کاذ کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحتیں صرف کریں جب ہماری سیاسی تقسیم دیگر ممالک تک پہنچتی ہے تو اس کا ہمیں بڑا نقصان ہوتاہے میں ساری سیاسی جماعتوں اور سیاسی کارکنوں سے اپیل کرتاہوں کہ جس طرح سے میرے دورے کے دوران انہوں نے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا مستقبل میں بھی تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے میں دیارے غیر میں اپنے ان مظلوم بھائیوں کی آواز کو دنیا تک پہنچانے میں اپنی تمام تر صلاحیتیں صرف کریں۔

وزیراعظم آزادکشمیر آج صبح اسلام آباد واپس پہنچیں گے جہاں سے وہ سیدھا مظفرآباد کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔