پاکستان مستقبل میں شعبہ تحقیق میں خطے کی نمائندگی کرے گا، پی ایس او آئی

اس سے ملک آگے بڑھے گا، انٹرنیٹ کی ترقی بہت اہم ہے،قومی ریاست کا اشاریہ مستقبل میلینیم پراجیکٹ کی طرف سے ایک کوشش تھی، اس سے ملک کے بدلتے ہوئے حالات کی پیمائش کی جا سکے گی، تغیرات میں بدلائوں قومی اور بین الاقوامی قوتوں کیلئے حالات کے بہتر یا بدتر ہونے کا تعین کرنے میں آسانی پیدا کرے گا، سٹیٹ آف فیوچر انڈکس ملکی سربراہان اور اداروں کیلئے باہمی ہم آہنگی سے فیصلے کرنے کیلئے راستے متعین کرے گا،سو سے زائد پاکستانی افراد نے رئیل ٹائم ڈیلف سٹڈی میں حصہ لیا،پی ایس او آئی افتتاحی مطالعہ فور سائیٹ لیب کی تقریب میں مقررین کا خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 18:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء) پاکستان سٹیٹ آف انڈکس قومی مطالعہ کے ساتھ ، پاکستان مستقبل میں شعبہ تحقیق میں خطے کی نمائندگی کرے گا، جس کی وجہ سے ملک آگے بڑھے گا۔ افتتاحی رپورٹ میںبڑھتا ہوا رحجان اس بات کی دلیل ہے کہ انٹرنیٹ کی ترقی بہت اہم ہے۔قومی ریاست کا اشاریہ مستقبل میلینیم پراجیکٹ کی طرف سے ایک کوشش تھی، جس سے ملک کے بدلتے ہوئے حالات کی پیمائش کی جا سکے گی، تغیرات میں بدلائوں قومی اور بین الاقوامی قوتوں کیلئے حالات کے بہتر یا بدتر ہونے کا تعین کرنے میں آسانی پیدا کرے گا، سٹیٹ آف فیوچر انڈکس ملکی سربراہان اور اداروں کیلئے باہمی ہم آہنگی سے فیصلے کرنے کیلئے راستے متعین کرے گا۔

سو سے زائد پاکستانی افراد جن کا تعلق مختلف شعبہ ہائے زندگی سے ہے،ان افراد نے رئیل ٹائم ڈیلف سٹڈی میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارہفتہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں پی ایس او آئی افتتاحی مطالعہ فور سائیٹ لیب کی تقریب میں مقررین نے کیا ۔ قومی ریاست کا اشاریہ مستقبل پی ایس او آئی افتتاحی مطالعہ فور سائیٹ لیب کی جانب سے منعقد کیا گیا ہے، جو کہ دلچسپی رکھنے والی کمیونٹی کے لیے سہولت کار پلیٹ فارم ہے۔

پاکستان سٹیٹ آف انڈکس آئندہ 10سالہ30مغیروںپر مشتمل ہے، جو اشارہ کرتا ہے کہ مستقبل بہتری یا زوال کی طرف جا رہا ہے، یہ 30سالہ رحجانا ت میں بہتری اور زوال سے ظاہر ہوتا ہے۔ یہ مغیر پچھلے 20سالہ مواد پر مبنی پیشن گوئی کرتا ہے جو کہ 10 سالوںمیں سے ممکنہ بہتر اور بد ترین کار کردگی کا جائزہ لیتا ہے۔ اس موقعہ پر پرویوش چوہدری ، بانی فور سائیٹ لیب اور فائونڈنگ ریذیڈینٹ آگاہی نے کہا کہ قومی مطالعہ کے ساتھ ، پاکستان مستقبل میں شعبہ تحقیق میں خطے کی نمائندگی کرے گا، جس کی وجہ سے ملک آگے بڑھے گا۔

افتتاحی رپورٹ میںبڑھتا ہوا رحجان اس بات کی دلیل ہے کہ انٹرنیٹ کی ترقی بہت اہم ہے۔قومی ریاست کا اشاریہ مستقبل میلینیم پراجیکٹ کی طرف سے ایک کوشش تھی، جس سے ملک کے بدلتے ہوئے حالات کی پیمائش کی جا سکے گی، تغیرات میں بدلائوں قومی اور بین الاقوامی قوتوں کیلئے حالات کے بہتر یا بدتر ہونے کا تعین کرنے میں آسانی پیدا کرے گا۔ڈاکٹر شاہد محمود ، شریک بانی فور سائیٹ لیب اور انٹریکٹو گروپ کے چئیر مین نے اس بات کو بھی نمایا ںکیا کہ کس طرح سے سٹیٹ آف فیوچر انڈکس ملکی سربراہان اور اداروں کیلئے باہمی ہم آہنگی سے فیصلے کرنے کیلئے راستے متعین کرے گا۔

سو سے زائد پاکستانی افراد جن کا تعلق مختلف شعبہ ہائے زندگی سے ہے،ان افراد نے رئیل ٹائم ڈیلف سٹڈی میں حصہ لیا، اور20سے زائد مغیرات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، یہ تحقیق احساسات اور حساسیت معیار پر ہے جو کہ مستقبل کا تعین کرنے میں قلیدی کردار ادا کرے گی۔سہیل عنایت اللہ جو کہ یونیسکو میں مستقبل چئیر پر مزئین ہیں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاست ماضی کی بنیاد پر ہے، فوج کی حکمرانی اور جاگیردارانہ نظام کی بالادستی ہمیشہ توجہ کا مرکز رہی ہے۔

قومی ریاست کا اشاریہ مستقبل ہم سے سوال پوچھتا ہے کہ کیا پاکستان مستقبل میں توجہ کا مرکز بن سکتا ہے، کیا ہم اجتما عی مقصد کا تعین کر سکتے ہیں اور کیا اس مقصد کو نظریہ بنایا جا سکتا ہے۔ کیا سیاست کی بنیاد ۸۴۰۲ کو ذہن میں رکھ کر کی جا سکتی ہے نہ کہ ۸۴۹۱ کو۔ فور سائیٹ لیب کا مقصد اپنے ۵۲ سے زائد قومی اور بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ مل کر مستقل بنیادوں پر ایک ایسا نظام وضح کرنا ہے جس میں قومی ، صوبائی، اور ضلعی سطح پر مستقبل کی متوقع ریاست کو ٹریک کرنے کی صلاحیت موجود ہو۔

متعلقہ عنوان :