آزاد کشمیر میںصنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کو کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے لاتعداد مسائل کاسامنا ہے‘ جن میں بجلی، گیس بحران صنعتی پلاٹوں ٹیکس اور دیگر مسائل شامل ہیں

آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس کے صدر چودھری غلام مرتضی کی بات چیت

اتوار 22 اکتوبر 2017 16:01

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس کے صدر چودھری غلام مرتضی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میںصنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کو کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے لاتعداد مسائل کاسامنا ہے۔ جن میں بجلی، گیس بحران صنعتی پلاٹوں ٹیکس اور دیگر مسائل شامل ہیں۔ آزادکشمیر کے ٹیکس فائلر کوپاکستان کے محکمہ FBRمیںکوئی اہمیت حاصل نہیں ہے ان کی رجسٹریشن نہ ہونے کے باعث وہاں پر بھی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔

اقتصادی راہداری روٹ کی تکمیل کے سب سے زیادہ فوائد پنجاب اور سندھ کو حاصل ہو نگے ۔ آزادخطہ کو بھی اقتصادی راہداری روٹ کے فوائد میسرآنے چاہیں۔ اقتصادی راہداری روٹ ایک گیم چینجر منصوبہ ہے اس منصوبہ سے سرمایہ کاروں کو مکمل طورپر بریف کرنا حکومت کا فرض ہے۔

(جاری ہے)

صنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہوںاور ان مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔

ماضی میں پاکستان کے دوسرے صنعتی شہریوں کی طرح میرپور میں بھی کافی صنعتیں کام کر رہی تھیں لیکن حکومتوں کی ناقص پالیسی کی وجہ سے فیکٹریاں بند ہو گئیں ہزاروں مزدور بے روز گار ہو گئے۔ماضی کی حکومتوں کی طرف سے معاشی استحکام کے لیے کوئی بھی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی جس کی وجہ سے بزنس کمیونٹی پریشان و عدم استحکام کا شکار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے صنعتکاروں کے مسائل حل کروانے میں بھرپور کوشش کروں گا ۔حکومت صنعتوں کے فروغ اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے ساز گار ماحول فراہم کرے۔ توانائی بحران امن امان، ٹیکسوںکا مسئلہ اور دیگر مسائل فوری حل کیے جائیں۔انہوں نے کہاسرمایہ کاری کے لیے تارکین وطن کو خصوصی سہولیتیں دینے کے لیے حکومت سنجیدہ کوشش کرے کیونکہ معیشت کی مضبوطی اور معاشی استحکام سے ہی ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہو سکتا ہے۔