پاکستان میں رہنے والی تمام اقوام کے درمیاں ایک ائینی رشتہ موجود ہے،ملک کے معاملات اس وقت چلیں گے جب پارلیمنٹ بالادست ہو،فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ محب وطن قبائل کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی کا جلسہ عام سے خطاب

اتوار 22 اکتوبر 2017 22:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2017ء) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہنے والی تمام اقوام کے درمیاں ایک ائینی رشتہ موجود ہے،ملک کے معاملات اس وقت چلیں گے جب پارلیمنٹ بالادست ہو،فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ محب وطن قبائل کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کویہاں کنونشن سینٹرمیں پختونخواملی عوامی پارٹی ضلع اسلام آبادکے زیراہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں پارٹی کارکنوں اورمختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے شرکت کی۔محمودخان اچکزئی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشتون کسی انسان سے مذہیب، نسل اورفرقہ کی بنیاد پر نفرت نہیں کرتا، پاکستان کے بنانے میں پشتونوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہے اور انگریزوں سے آزاد ی حاصل کرنے کیلئے سب سے زیادہ جیلیں پشتونوں نے کاٹی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں رہنے والے تمام اقوام کے درمیاں ایک آئینی رشتہ ہے۔انہوں نے کہاکہ آئین کو نہ چھیڑا جائے کیونکہ اس سے ملک کو نقصان ہوگا اورماضی میں ہم اس کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بہتر یہی ہوگا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلنے دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ملک سے ہمارا رشتہ فاتح اور مفتوح کا نہیں ہے،پاکستان ایک وفاق ہے اورصرف آئین اور انصاف پر مبنی پاکستان چل سکتا ہے۔

ہم نے خود اس سرزمین کی حفاظت اپنے سر کی قیمت پر کرنی ہوگی جتنا پاکستان دوسروں کو عزیز ہے اتنا عزیز ہمیں بھی ہیں‘وطن عزیز کے لئے سب سے زیادہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پختون ہیں‘محب وطن پاکستانیوں پر پاکستان مخالفت کے دھبے لگائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پختونوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈزفی الفور جاری کئے جائے‘فاٹا الگ صوبہ تحریک کے سربراہ اور سابق سفیر ایاز وزیرنے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے نہیں دیں گے۔

فاٹا کو ایک نئے شکل میں خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کی صورت میں منصوبہ بندی ہورہی ہے،انہوں نے فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلیئے ریفرنڈم کے انعقاد کی تجویز دی۔جلسہ عام میں متعدد قراردادوں کی منطوری دی گئی جس میںفاٹا کے موجود آئینی حثیت کو برقرار رکھتے ہوئے فاٹا کے عوام کی مرضی و منشا کے ذریعے خود مختار منتخب کونسل اور منتخب ایگزیکیٹیو کا قیام عمل میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے،ایک اورقرارداد میں سندھ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں بسننے والے پشتونوں کی آبادیوں کو ایک شفاف و منصفانہ میکنیزم کے تحت جملہ ائینی قانونی حقوق دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

تیسری قرارداد میں ملک کے مختلف حصوں میں آباد پشتونوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈز کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ملک کی تمام سیاسی جمہوری اور وطن دوست پارٹیوں اور قوتوں سے پر زور اپیل کرتی ہے کہ جمہوریت اور جمہوری نظام کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے اپنا تاریخی فریضہ ادا کریں گے۔