ٹیکسز وصولی کے اہداف کیلئے چور راستوں کی بندش ، شرح میں کمی ، نظام میں پیچیدگیوں کا خاتمہ نا گزیر ‘ آل پاکستان انجمن تاجران

ٹیکسیشن پالیسی میں تبدیلی وقت کی ضرورت ہے ،حکومت اور اس کے متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر پیشرفت دکھانا ہو گی‘ اشرف بھٹی

اتوار 17 دسمبر 2017 13:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2017ء) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ ٹیکسز وصولی کے اہداف کے حصول کیلئے چور راستوں کی بندش ، شرح میں کمی اور پیچیدگیوں کو ختم کر کے نظام کو سہل بنانا نا گزیر ہے ، وفاقی اور صوبائی مختلف محکموں کے ذریعے ٹیکسز کی وصولی بھی مسائل کی بنیادی وجہ ہے جس سے اربوں روپے قومی خزانے میں جانے کی بجائے مختلف لوگوں کی جیبوںمیں چلے جاتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ ہمیں عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن کی بجائے اپنے ماحول کو دیکھتے ہوئے پالیسیاں بنانا ہوں گی ۔ ٹیکسیشن پالیسی میں تبدیلی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے جس کیلئے حکومت اور اس کے متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر پیشرفت دکھانا ہو گی ۔

(جاری ہے)

عام عوام سمیت تمام شعبوںکے ٹیکس دہندگان کو ٹیکسیشن پالیسی کی مشاورت میں شامل کیا جائے اور ان کی تجاویز کو نظر انداز کرنے کی بجائے زیر غور لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سے ٹیکس کی ادائیگی کرنے والوں کو گھیرے میں لینے کی بجائے ٹیکسز کی شرح میں کمی اور وصولی کیلئے پیچیدگیوں کو ختم کر کے اسے سہل بنانے سے ٹیکس کا دائرہ کا ربڑھایا جا سکتا ہے ۔ ایس آر اوز کے ذریعے نئے ٹیکسز کے نفاذ کے سلسلے کو روکا جانا چاہیے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ ہم متعدد بار پیشکش کر چکے ہیں کہ نئے ٹیکس گزاروں کی تلاش کیلئے خود مارکیٹوں کے سروے کرانے کے لئے تیار ہیں لیکن بد قسمتی سے حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے تنظیموں کی تجاویز کو خاطر میں نہیں لایا جاتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی مختلف محکموں کے ذریعے ٹیکسز وصولی سے چور راستے کھلتے ہیںجنہیں بند کرکے ایک ہی جگہ وصولی کا موثر نظام لایا جانا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :