زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، زرعی شعبہ کیلئے ابھی بہت کام کیا جانا باقی ہے،

کسانوں کیلئے زرعی قرضوں کے سلسلہ میں پیداواری اشاریوں کے یونٹ کی شرط ہٹائی جانی چاہئے وفاقی وزیر دانیال عزیز کا زرعی، کمرشل اور انڈسٹریل اغراض کیلئے قرضوں بارے ایکٹ کے تحت قائم بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 13 فروری 2018 21:34

زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، زرعی شعبہ کیلئے ابھی بہت کام کیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس شعبہ کیلئے ابھی بہت کام کیا جانا باقی ہے جبکہ کسانوں کیلئے طریقہ کار کو سادہ اور آسان بنانے کیلئے زرعی قرضوں کے سلسلہ میں پیداواری اشاریوں کے یونٹ کی شرط ہٹائی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں 1973ء کے تحت زرعی، کمرشل اور انڈسٹریل اغراض کیلئے قرضوں بارے ایکٹ کے تحت قائم بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں اس ایکٹ میں ترامیم اور مجوزہ لائحہ عمل بارے غور و خوض کیا گیا۔ یہ ترامیم 29 جنوری 2018ء کو کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں فنانس ڈویژن کی طرف سے تجویز کی گئی تھیں۔ اجلاس میں ریونیو کیلئے وزیراعظم کے مشیر ہارون اختر خان زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلیٰ حکام اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے نجکاری نے بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مالیاتی اداروں کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ قومی معیشت کے دیگر شعبوں کیلئے بھی مالیاتی خدمات کی فراہمی پر بھرپور توجہ دیں تاکہ ملک میں ہونے والی اقتصادی ترقی کو متوازن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے سلسلہ میں رپورٹ کی تیاری کیلئے متعلقہ مائیکرو فنانس اداروں اور بینکوں کو اعتماد میں لے کر رپورٹ بنائی جائے۔ اجلاس میں زرعی قرضوں کو قومی دھارے میں لانے کے سلسلہ میں بین وزارتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی تاکہ زرعی قرضوں سے متعلق معاملات کو دھارے میں لایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :