عدالتوں میں منتخب نمائندوں کو کبھی چور کبھی ڈاکو کبھی گاڈ فادر کہا جاتا ہے ،ْکبھی پاس کئے گئے قانون کو ختم کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے ،ْوزیر اعظم

اداروں کے تصادم سے بہتر ہے کہ پارلیمنٹ میں بحث کرلی جائے، ہمیں قانون سازی کا حق نہیں ،ْ کیا اجازت لے کر قانون سازی کرنی ہوگی ،ْ ماضی میں کیے گئے عدالتی فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے ،ْ سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کو بھی تسلیم کیا جائے ،ْشاہد خاقان عباسی کاقومی اسمبلی میں خطاب

پیر 19 فروری 2018 22:47

عدالتوں میں منتخب نمائندوں کو کبھی چور کبھی ڈاکو کبھی گاڈ فادر کہا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے حلف لیتے ہوئے آئین کا دفاع کرنے کا عہد کیا ہے ،ْ عدالتوں میں منتخب نمائندوں کو کبھی چور کبھی ڈاکو کبھی گاڈ فادر کہا جاتا ہے ،ْکبھی جو قانون پاس کیا اسے بھی ختم کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے ،ْاداروں کے تصادم سے بچنے کیلئے بہتر یہ ہے کہ ایوان اس معاملے پر بحث کرلے ،ْکیا ہمیں قانون سازی کا حق نہیں ،ْ کیا اجازت لے کر قانون سازی کرنی ہوگی ،ْ ماضی میں کیے گئے عدالتی فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے ،ْ سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کو بھی تسلیم کیا جائے۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے حلف لیتے ہوئے آئین کا دفاع کرنے کا عہد کیا ہے ،ْ عدالتوں میں منتخب نمائندوں کو کبھی چور کبھی ڈاکو کبھی گاڈ فادر کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ کیا ہمیں قانون سازی کا حق نہیں ،ْ کیا اجازت لے کر قانون سازی کرنی ہوگی ،ْ اداروں کے تصادم سے بچنے کے لیئے بہتر ہے کہ یہ ایوان اس معاملے پر بحث کر لے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ماضی میں کیے گئے عدالتی فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے ،ْاگر ایوان میں اس معاملے پر بحث نہیں ہو گی تو اس کا حل نہیں نکلے گا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ کسی ادارے یا عدالت پر تنقید نہیں کی بلکہ حقائق سامنے رکھے ،ْدیگر ریاستی اداروں کی طرح پارلیمنٹ کا احترام بھی لازمی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کو بھی تسلیم کیا جائے۔