محاذآرائی سے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا، پاکستان کو اقتصادی مقابلے میں آگے لے جانا ہے ، احسن اقبال

سپریم کورٹ اپنے فیصلوں سے متنازع ہوچکی ، سپریم کورٹ مشرف کو گرفت میں نہیں لے سکتی سپریم کورٹ آزادی کے ساتھ قانون کی حکمرانی کا دعویٰ نہ کرے، وزیر داخلہ

ہفتہ 24 فروری 2018 23:04

محاذآرائی سے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا، پاکستان کو اقتصادی مقابلے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ محاذآرائی سے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا۔ پاکستان کو اقتصادی مقابلے میں آگے لے جانا ہے پارلیمنٹ کی مدت پوری کرکے دنیا میں سر اونچا کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ اپنے فیصلوں سے متنازع ہوچکی ، سپریم کورٹ مشرف کو گرفت میں نہیں لے سکتی سپریم کورٹ آزادی کے ساتھ قانون کی حکمرانی کا دعویٰ نہ کرے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام مے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستانی قوم سیاست کو سمجھتی ہے اور سیاست میں پی ایچ ڈی کرچکی ہے ۔ سب کو پتہ ہے کہ اقتصادی مقابلے کا زمانہ ہے اور ہم نے پاکستان کو اقتصادی مقابلے میں آگے لے کر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسائے اور دیگر ممالک تیزی سے ترقی کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

محاذ آرائی سے پاکستان مستحکم نہین ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں دوسری بار ہم مدت پوری کرکے انتخابات کی طرف جارہے ہیں۔ پارلیمنٹ کی مدت پوری کرکے ہم دنیا میں اپنا سر اونچا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ ہم نے تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھا ۔ ججز نے کہا کہ ہم پچھلے دور کے فیصلوں کو نہیں دہرائیں گے مگر پھر فیصلے دہرائے جارہے ہیں سب سے بڑی جماعت کو سینٹ کے انتخابات سے نکال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا نے کہا کہ سپریم کورٹ کا احترام ہم سب پر فرض ہے تاہم سپریم کورٹ اپنے فیصلوں س متنازع ہوچکی ہے۔ تسلسل سے ایک ہی جماعت کے خلاف فیصلے آنا سازش تو نہیں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں اربوں اور لاکھوں کے سکینڈل سامنے آتے تھے آج وہ سارے سکینڈل ختم ہوگئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کا دور صاف اور شفاف تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کہتے ہیں وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے ۔

پرویز مشرف نے آئین کو توڑا ججوں کو قید کیا ججز کے بچوں کو سکول نہیں جانے دیا گیا ۔ بالوں سے پکڑ کر ججوں کوسڑکوں پر گھسیٹاگیا ۔ پرویز مشرف سے کوئی سوال کیوں نہیں سپریم کورٹ پرویز مشرف کو گرفتار نہیں کرسکتی تو سپریم کورٹ آزادی کے ساتھ قانون کی حکمرانی کا دعویٰ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی پر الزام نہیں لگا رہا ممکنہ صورتحال کا کہہ رہا ہوں ۔

ہم عدلیہ پر الزام نہیں لگارہے ۔ فیصلوں پر تنقید کررہے ہیں۔ اصول نظر انداز کرکے نواز شریف کے خلاف فیصلے کیے گئے ، ابھی فیصلوں کی سیاہی نہیں سوکھی ہم نے عمل درآمد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کہ نواز شریف کی قیادت میں پارٹی متحد ہے پارٹی جسے لیڈر نامزد کرے گی ہم اسے تسلیم کرلیں گے ۔ نواز شریف کی نااہلی کے بعد وزیر اعظ کا کوئی امیدوار نہیں تھا۔ نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا ۔ فیصلے پر شاہد ؔخاقان عباسی نے 20منٹ تک بحث کی سب نے انہیں قائل کیا کہ جو ذمہ داری دی جارہی ہے اسے قبول کریں ۔ پارٹی کے فیصلے میڈیا پر نہیں کیے جاتے ۔

متعلقہ عنوان :