سینٹ انتخابات ،ْ چابی والے کھلونے ایک ہی جگہ سجدہ ریز ہوگئے ،ْ نوازشریف

کس کے آگے جھکے ہو اس کی ملک کیلئے کیا خدمات ہیں اس کا قد کاٹھ کیا ہے یہ آپ کوبیچ کر اپنا مفاد حاصل کرینگے ،ْسابق وزیر اعظم کی مخالفین پر تنفید ہم کسی اور کی بارگاہ میں جھکنے والے نہیں ’’ووٹ کو عزت دو ‘‘ہماری پارٹی کے منشور کا عنوان ہوگا ،ْ جو مشن چن لیا ہے اس کی تکمیل سے تک کبھی پیچھے نہیں ہٹونگا ،ْ اگلے ستر سال بہتر بنانے کیلئے آپ کے قدم سے قدم ملا کر چلونگا ،ْ میری ذات کی کوئی حیثیت نہیں ،ْاگر اب کسی کی حیثیت ہے تو قوم ملک اور آنے والی نسلوں کی ہی سب کو گواہ بنا کر کہتا ہوں مجھے کوئی ذاتی مفاد یا لالچ نہیں ،ْ پاکستان کیلئے جدو جہد کر ناچاہتا ہوں ،ْمجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں قوم کی آن کی پرواہ ہے ،ْ ملک کو ترقی کی طرف گامزن کر نے کی مجھے سزا دی جارہی ہے ،ْقوم مخالفین کی ساری حرکت کو بری نگاہ سے دیکھتی ہے ،ْتم جھوٹے ہو ،ْ منافق ہے ،ْ تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے ،ْتمہارے دل میں کچھ اور زبان پر کچھ ہے ،ْعوام نے 2018کا الیکشن ریفرنڈم بنا دینا ہے ،ْمسلم لیگ (ن)کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلا س سے خطاب

منگل 13 مارچ 2018 18:09

سینٹ انتخابات ،ْ چابی والے کھلونے ایک ہی جگہ سجدہ ریز ہوگئے ،ْ نوازشریف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں چابی والے کھلونے ایک ہی جگہ سجد ہ ریز ہوگئے ،ْ کس کے آگے جھکے ہو اس کی ملک کیلئے کیا خدمات ہیں اس کا قد کاٹھ کیا ہے ہم پاکستان پر لڑ مر نے والے لوگ ہیں ،ْیہ لوگ آپ کوبیچ کر اپنا مفاد حاصل کرینگے ،ْہم کسی اور کی بارگاہ میں جھکنے والے نہیں ’’ووٹ کو عزت دو ‘‘ہماری پارٹی کے منشور کا عنوان ہوگا ،ْ جو مشن چن لیا ہے اس کی تکمیل سے تک کبھی پیچھے نہیں ہٹونگا ،ْ اگلے ستر سال بہتر بنانے کیلئے آپ کے قدم سے قدم ملا کر چلونگا ،ْ میری ذات کی کوئی حیثیت نہیں ،ْاگر اب کسی کی حیثیت ہے تو قوم ملک اور آنے والی نسلوں کی ہی سب کو گواہ بنا کر کہتا ہوں مجھے کوئی ذاتی مفاد یا لالچ نہیں ،ْ پاکستان کیلئے جدو جہد کر ناچاہتا ہوں ،ْمجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں قوم کی آن کی پرواہ ہے ،ْ ملک کو ترقی کی طرف گامزن کر نے کی مجھے سزا دی جارہی ہے ،ْقوم مخالفین کی ساری حرکت کو بری نگاہ سے دیکھتی ہے ،ْتم جھوٹے ہو ،ْ منافق ہے ،ْ تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے ،ْتمہارے دل میں کچھ اور زبان پر کچھ ہے ،ْعوام نے 2018کا الیکشن ریفرنڈم بنا دینا ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کو مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے قائد ،ْسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ آپ سب یہاں شہباز شریف کو پارٹی کا نیا منتخب صدر کر نے کیلئے آئے ہیں ،ْ یہ صورتحال ہمارے لئے پیدا کر دی گئی ہے جس کے تحت ہمیں یہ فیصلہ کر نا پڑتا ۔انہوںنے کہاکہ 2013میں آپ نے مجھے وزیر اعظم بنایا ،ْ یہ چار کیسے گزرے مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آناً فاناً ایک اچھے بھلے وزیر اعظم کو ہٹا دیا گیا آپ نے کروڑوں ووٹ دیکر وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بٹھایا تھا ۔

نوازشریف نے کہاکہ پچھلے چار سال کی طرف مڑ کر دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں کہ میری اس قوم کو اندھیروں میں ڈبو دیا گیا ،ْ میر ی قوم کو آج دہشتگردی کا سامنا ہے ،ْ میری قوم ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف جارہی ہے ،ْ قوم دنیا میں پستی کی طرف جارہی ہے ۔نواز شریف نے کہاکہ ہم نے چارسال نہ صرف سوچا بلکہ اس کا ساتھ ساتھ علاج بھی کیا۔ انہوںنے کہاکہ جب ملک کے اندر لوڈشیڈنگ کا دور شروع ہو جائے تو اس کو ختم کر نا آسان نہیں ہوتا ،ْ آپ چار سالوں میں ختم کر دینگے دنیا میں ایسا ممکن نہیں لیکن ہم نے اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے دن رات ایک کر کے لوڈشیڈنگ کو ختم کر نے کی کوشش کی ،ْہم نے اس کام کیلئے چین کا سانس نہیں لیا ،ْہم بھاگے پھرتے رہے ۔

نوازشریف نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ نوازشریف آپ نے اتنے منصوبے لگا دیئے کہ میں اس کا افتتاح کرکے تھک گیا ہوں ،ْمیں روز نئے نئے منصوبوں کا افتتاح کرتا ہوں ،ْ کہیں سڑکوں ،ْ کہیں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے منصوبے اور ترقی کے منصوبے شروع کئے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ کہتے شہباز شریف نے دس سال میں کیا کیا ہے میں کہتا ہوں شہباز شریف نے پنجاب میں ایسا کام کیا ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔

نواز شریف نے کہا کہ مجھے کوئی صوبہ بتائیں جس میں پنجاب کی طرح کام ہوئے ہوں ۔ نواز شریف نے کہا کہ اگر کہیں ترقی ہورہی ہے تو اس کو صدق دل سے تسلیم کریں ،ْ اس کو مانیں یہاںترقی ہورہی ہے انہوںنے کہاکہ 2013کا نقشہ ذہن میں لیکر آئیں ،ْ 2013میں پاکستان کس حال میں تھا ،ْ اندھیرے ہی اندھیرے تھے ،ْ گھروں میں اندھیرے ،ْ تھے فیکٹروں میں بجلی بند تھی ،ْ پاکستان ترقی کی بجائے تیزی سے پیچھے جارہا تھا ،ْ خود پاکستانی بڑے افسردہ تھے انہوںنے کہا کہ آج 2018ہے ،ْ صرف چار سال پہلے کی بات کررہا ہوں ،ْ اس دوران پاکستان کے اندر روز دھماکے ہوتے تھے ،ْ پاکستان کے اندر روز خون بہتا تھا ،ْ پاکستان کے اندر ترقی کے کوئی آثار نہیں تھے ،ْ پاکستان پستی والے ممالک میں شامل ہو چکا ہے ،ْ اس وقت ہمارے لئے حکومت سنبھالنا چیلنج تھا ،ْہم نے اسے چیلنج سمجھ کر قبول کیا ،ْ خزانہ خالی تھا ،ْ ایک منصوبہ لگانے کیلئے پیسے نہیں تھے ۔

نواز شریف نے کہا کہ میں تاریخ بتا رہا ہوں ،ْ بینکوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں تھا کہ ہم بجلی کا ایک منصوبہ لگا سکیں ،ْآج درجنوں منصوبہ لگ چکے ہیں ،ْ بہت سارے بجلی پیدا کررہے ہیں اور بہت سارے بجلی پیدا کرنے والے ہیں یہ کہاں سے ہوا یہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے نیک نیتی کا نتیجہ ہے ہم نے ارادہ کیا ،ْمحنت کی ،ْ اللہ نے مدد کی ہے ۔ نوازشریف نے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے کہاں بیس سے بائیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی ،ْآج ہم سکھ اور سکون میں زندگی گزار رہے ہیں ہم نے دن رات کام کر کے دکھایا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے اندر سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے ،ْ پشاور سے لاہور ،ْ ملتان سے کراچی موٹر وے بن رہی ہے اور یہ اگلے دو تین ماہ میں مکمل ہو جائیگی اس کا افتتاح انشاء اللہ شاہد خاقان عباسی کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ شاہد خاقان عباسی مجھے کہتے ہیں کہ آپ بھی میرے ساتھ آیا کریں ،ْ میں نے جواب دیا میں نے جو کر نا تھا وہ کرلیا جو میرے ساتھ ہوا اس کے بعد کسی جگہ پر جاکر افتتاح کر نے کا میرا دل نہیں چاہ رہا ،ْ میں بھی ایک انسان ہوں۔

اس موقع پر نوازشریف نے شعر پڑھا ’’ہمارا خون بھی شامل ہے تزئین گلستان میں ،ْہمیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب بہار آئے‘‘۔انہوںنے کہاکہ میرا بڑا دل چاہتا تھا ،ْ مجھے منصوبوں کے ساتھ محبت تھی ،ْ کئی ایسے منصوبے ہیں جن میں میرا پسینہ گرا ہوا ہے ،ْ میں وہاں نہیں گیا ۔انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے شاہد خاقان عباسی مجھے یاد کرتے ہونگے ،ْوزیر اعلیٰ پنجاب بھی یاد کرتے ہونگے ،ْ کبھی کبھی انسان کا دل ٹوٹ جاتا ہے لیکن میں نے جو مشن چن لیا ہے اس کی تکمیل کیلئے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا ،ْوہ میرے ایمان کا حصہ ہے انہوںنے کہاکہ جس طرح ہمارے ستر سال گزر ے ہیں اگلے ستر سال ویسے نہیں گزر نے چاہئیں اور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے آپ کے قدم سے قدم ملا کر چلونگا ،ْ آپ کو مجبور کرونگا کہ آپ بھی میرے قدم سے قدم ملا کر چلیں ،ْ آپ کو بھی چین سے نہیں بیٹھنے دونگا ،ْ میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے منشور کے عنوان صرف چار الفاظ ہونگے کہ ووٹ کو عزت دو ،ْ لاکھوں کے مجمعے یہی نعرہ لگا رہے ہیں ،ْ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب کیا ہے کہ عوام کو عزت دو ،ْعوام کے مینڈیٹ کا احترام کرو ،ْ ان کے مینڈیٹ کو عزت دو ،ْان کے حق حکمرانی کو عزت دو ،ْ آپ کی آنے والی نسلوں کیلئے نعرہ لگا رہا ہوں ۔

نوازشریف نے کہاکہ میری ذات کی کوئی حیثیت نہیں ہے ،ْ میرے سامنے کسی کی حیثیت ہے تو وہ آپ ہیں ،ْ آنے والی نسلوں کی ہے ،ْاس ملک کی ہے ،ْانہوںنے کہاکہ آپ کے علاوہ مجھے آج کروڑوں لوگ دیکھ رہے ہیں ،ْ آپ سب کو گواہ بنا کر کہتا ہوں مجھے کوئی ذاتی مفاد اور لالچ نہیں ہے میں اپنے ملک اور عوام کی بات کررہا ہوں ،ْ آنے والی نسلوں کی بات کررہا ہوں ،ْ پاکستان کیلئے جدو جہد کرناچاہتا ہوں وہ اس قوم اور آپ کی عزت کیلئے کرنا چاہتا ہوں ،ْ ووٹ کی عزت ہوگی تو آپ کی بھی عزت ہوگی ،ْ آپ کی نسلوں کی عزت ہوگی ،ْ غیر ملکی لوگوں میں آپ کی عزت ہوگی ۔

نوازشریف نے کہ اکہ 2018ء کے الیکشن کو ایک ریفرنڈم بنا دینا ہے ،ْ اس کو ریفرنڈم بنائو گے نوازشریف نے کہا کہ میں آج اپنے کئے کی سزا نہیں بھگت رہا ہوں ،ْ روز نیب کی عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں ،ْ کوئی مجھے بتا دے نوازشریف آپ نے فلاں جگہ پر کرپشن کی ہے آپ اس بات کی گواہی دیتے ہو ،ْ کس چیز کے مقدمے مجھ پر ہیں ،ْ میں ووٹ کے احترام کی بات کرتا ہوں ،ْ پاکستانیوں کی عزت کی بات کرتا ہوں ،ْ ان کیلئے اچھے روز گار کی بات کرتا ہوں ،ْ پاکستانی قوم کو آگے بڑھتے ہوا دیکھنا چاہتا ہوں ،ْ ترقی کر تے ہوئے دیکھناچاہتا ہوں ،ْپاکستان کی ترقی میرا ایجنڈا ہے ،ْ میں نے جو کہا وہ کر کے دکھایا ہے ،ْآج بجلی آگئی ہے ،ْدہشتگردی ختم ہوگئی ہے ،ْ سی پیک چل رہا ہے ،ْ لاکھوں کو روز گار مل رہا ہے ،ْ پاکستان ترقی کی طرف جارہاہے ،ْ دنیا کے اندر پاکستان کی عزت ہورہی ہے ،ْ مہنگائی کا خاتمہ ہورہا ہے ،ْ لوگ خوشحال ہورہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ہسپتال بن رہے تھے اورنج ٹرین بن رہی ہے ،ْموٹر وے بن رہے ہیں ،ْ میٹرو بس بن رہی ہے ،ْ اس کی چیز کی سزا دی جارہی ہے ،ْ پاکستانی ترقی کی بات کررہا ہوں آج اسی وجہ سے سب سے زیادہ مجھے نشانہ بنایا جارہا ہے ،ْ مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے مجھے اپنی قوم کی آن کی پرواہ ہے ۔نوازشریف نے کہا کہ کل آپ نے یہاں ایک تماشا دیکھا ہے ،ْ آپ نے دیکھا ہے یا نہیں دیکھا انہوںنے عمرا ن خان کا نام لئے بغیر کہا کہ بڑی بڑی بات کرتے ہیں ،ْ ہم بڑے اصول والے ہیں ،ْ ہم نیا پاکستان بنائیں گے ،ْ کہتے ہیںہم پاکستان میں کوئی کمپروز کر نے والی سیاست نہیں کرینگے ،ْدیانتداری کی سیاست کرینگے ،ْ ایک ہی بار گاہ میں سب جا کر جھک گئے بنی گالا بھی اسی جگہ جا کر جھک گیا ،ْ بلاول ہائوس والے بھی کوئٹہ والی جگہ میں جھک گئے ،ْ کے پی کے سے چلنے والے قافلے بھی وہیں جا کر جھک گئے ،ْ ایک ہی جگہ سجدہ کر دیا ،ْ کس کے آگے جھکے ہو ،ْ اس کی کیا خدمات ہیں ،ْ اس کا قد کاٹھ کیا ہے ،ْ کسی کو کوئی پتہ نہیں ہے ،ْ یہ چابی والے کھلونے ہیں انہوں نے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف پر تنقید کریت ہوئے کہا کہ کس طرح سے تم لوگوں کو بتائو گے ہم نے کیوں جا کر سلام پیش کیا ،ْ کیوں جا کر جھکے ،ْ کیسے جاکر سجدہ ریز ہوگئے ہیں ،ْ کونسے نئے پاکستان کی بات کرتے ہو ،ْ قوم تمہاری ساری حرکت کو بری نگاہ سے دیکھتی ہے ،ْتم جھوٹے ہو ،ْ منافق ہے ،ْ تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے ،ْتمہارے دل میں کچھ اور زبان پر کچھ ہے ۔

نوازشریف نے سوال کیا کہ کیا اس طرح کے لیڈر ہوتے ہیں یہ پاکستانی قوم کے لیڈر ہیں یہ پاکستانی قوم کی شرمندگی ہے ،ْ ایسا پاکستانی تاریخ میں نہیں ہوا ،ْ تم جیت کر بھی ہار گئے ہو ہم ہار کر بھی جیت گئے ہیں ۔اس موقع پر نوازشریف نے شعر پڑھا ’’جو میں سربسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا ،ْتیرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں۔

انہوںنے کہاکہ دل میں کھوٹ ہو تو کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ۔نوازشریف نے کہا کہ ہم کمپرومائز کر نے والے لوگ نہیں ہیں ،ْ پاکستانی قوم کو بیچنے و الے لوگ نہیں ہیں ،ْ ہم جو ہیں آپ کے سامنے ہیں اور وہ بھی آپ کے سامنے ہیں ۔نوازشریف نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی رسوائی ہمیں منظور نہیں ہے ،ْ یہ لوگ اپنے مفادات کیلئے آپ کو بیچ دیں گے ،ْ ان لوگوں کو بھی دیکھ لیا ہمیں بھی دیکھ لیا ۔

نوازشریف نے کہا کہ ہم کھڑے ہیں ،ْہم اللہ کے سوال کسی کے سامنے نہیں جھکتے ،ْ کسی اور کی بارگاہ میں جھکنے والے نہیں ہے ،ْ انہوںنے کہاکہ ہم لڑ مر نے والے لوگ ہیں لیکن یہ لوگ آپ کو بیچ کر مفاد حاصل کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ آپ بھی فیصلہ کرو ،ْ آپ بھی اللہ کی بار گاہ میں جھکو گے ،ْ آپ بھی میرے سامنے وعدہ کریں ،ْ ہم کبھی کسی انسان کے سامنے نہیں جھکیں گے ،ْ پاکستان کو سنواریں گے ،ْ ان کو ریفرنڈم بنائیں گے ،ْ پاکستان کی تقدیر بنائیں گے ۔ اس موقع پر نوازشریف نے کہاکہ وعدہ کریں پاکستان کی تقدیر کو بدلو گے جس پر شرکاء نے نوازشریف کے حق میں نعرے لگائیں ۔ تقریر کے آخر میں نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگوائے ۔